قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ہم اچھی تیاریوں کے ساتھ امریکا آئے ہیں، ہمارے ذہن میں ہے ہمیں کس طرح کی کرکٹ کھیلنا ہے، جو دستیاب سہولیات تھیں اس کو استعمال کرتے ہوئے پریکٹس کی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ڈیلاس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آل راؤنڈ عماد وسیم ورلڈ کپ کا پہلا میچ نہیں کھیل پائیں گے مگر بقیہ میچز کے لئے پر امید ہیں۔بابر اعظم نے کہا کہ عمادوسیم بدستورسائیڈ اسٹرین کی تکلیف میں مبتلا ہیں. میڈیکل پینل کامشورہ ہے عماد کو احتیاطاً نہ کھلایا جائے. تاکہ اگلے میچز کے لئے دستیاب ہوسکیں۔ عماد وسیم اسی تکلیف کی وجہ سے انگلینڈ کیخلاف آخری ٹی 20 نہیں کھیل پائے تھے۔
بابر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم اچھی تیاریوں کے ساتھ امریکا آئے ہیں،ہمارے ذہن میں ہے ہمیں کس طرح کی کرکٹ کھیلنا ہے، جو دستیاب سہولیات تھیں اس کو استعمال کرتے ہوئے پریکٹس کی۔انہوں نے کہا کہ بیٹرز انڈورز میں ٹریننگ کررہے ہیں. بولرز نے فیلڈ میں ٹریننگ کی، یہاں پر ہائی اسکوررننگ میچز نہیں نظر آر ہے، ہمارے کچھ پلیئرز یہاں پہلے کھیلے ہوئے ہیں ان کو کنڈیشنز کا اندازہ ہے۔قومی کپتان نے کہا کہ شاداب، عماد اور حارث پہلے یہاں کھیل کر گئے ہیں،کسی کا بیٹنگ نمبر فکسڈ نہیں، صورتحال کے مطابق نمبر اوپر نیچے ہوسکتا ہے.بدقسمتی سے صائم ایوب ویسا پرفارم نہیں کر پایا جیسا امید تھی۔انہوں نے کہا کہ صائم ایوب گیم چینجر ہے .لیکن اسکو وہ باری نہیں ملی جسکی ضرورت تھی، کپتان نے کہا کہ جو ٹیم کے لئے بہتر ہوتا ہے ہم وہ پلان کرتے ہیں، شاداب نے مختلف کنڈیشنز میں پرفارمنس دی ہے، اس لیے اس پر بھروسہ ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ مجھے بطور کپتان ہر کھلاڑی پر بھروسہ ہے اور شاداب پر سب سے زیادہ بھروسہ ہے. شاداب خان کھیل کے تینوں شعبوں میں کارآمد ہوتا ہے.امید ہے کہ یہاں کی کنڈیشنز شاداب کو سوٹ کریں گی۔کرکٹرز کیساتھ اپ اینڈ ڈاؤن چلتا ہے.ہم اس کوسپورٹ کریں گے، پلیئرز کو جتنا سپورٹ کرتے ہیں اس کا فائدہ ٹیم کو ہی ہوگا. ٹیم گیم ہے کسی پلیئرز کو اگر برا دن ہے تو اس کو کوور کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنی ٹیم پر بھروسہ ہے کہ وہ اچھی کرکٹ کھیلے گی. مجھے اپنی فاسٹ بولنگ پربھروسہ ہے.یہاں فاسٹ بولرز اچھا پرفارم کررہے ہیں. ہم کوشش کریں گے کہ جو پہلے غلطیاں ہوئیں وہ نہ دہرائیں۔بابر اعظم نے کہا کہ میرا ایک ہی ہدف ہے اور وہ ورلڈ کپ جیتنا ہے، انفرادی اہداف بعد میں آتے ہیں. میرا فوکس اس پر ہے کہ ٹیم کو مجھ سے کیا چاہیے، اپنے ریکارڈ نہیں دیکھتا۔