اقبال ٹاﺅن ڈویژن میں منشیات، جسم فروشی، جوئے کے ایک ہزار اڈے ہیں: خفیہ ادارے


لاہور (احسان شوکت سے) خفیہ اداروں کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور پولیس کی اقبال ٹاﺅن ڈویژن کے دس تھانوں کی حدود میں منشیات فروشی، قحبہ خانے اور جوئے کے اڈے سرعام چل رہے ہیں۔ پولیس جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کی بجائے اپنا حصہ وصول کر کے نہ صرف چپ سادھے ہوئے ہے۔ بلکہ الٹا ان کی سرپرستی کرتے دکھائی دیتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اقبال ٹاﺅن ڈویژن میں دس تھانے قائم ہیں جن میں تھانہ مسلم ٹاﺅن، تھانہ وحدت کالونی، تھانہ اقبال ٹاﺅن، تھانہ گلشن اقبال، تھانہ سمن آباد، تھانہ ملت پارک، تھانہ گلشن راوی، تھانہ ساندہ، تھانہ نواں کوٹ اور تھانہ شیرا کوٹ شامل ہیں۔ ان علاقوں میں منشیات فروشی کے 233جبکہ جوئے کے 146اڈے چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 58قحبہ خانے بھی موجود ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ اقبال ٹاﺅن ڈویژن کی حدود میں 691جرائم پیشہ افراد اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی پولیس کے علاوہ سرکاری افسران، سیاستدان اور دیگر بااثر افراد کر رہے ہیں۔ ان علاقوں میں بڑے منشیات فروشوں میں محمد یونس عرف باﺅ، محمد یوسف عرف بھولی، اقبال عرف بلا، منا ککڑ، لیاقت کوڈو، جج مسیح رفیق پھینا، منا بٹ، اشرف، عمران مانی، شاکر، ٹیڈی، شہباز ناگرہ، امجد حسین پوستی، محمد جاوید عرف دائی، باﺅ ماچھی، جاید جیدا، صابر عرف صابری، خاتون مجیداں دائی، شہزاد سونا، شوکت سلیم، ملک نیامت علی، نعیم یوسف، سابق کونسلر، شوکت سہوترا کے بھائی سرعام شراب، چرس، ہیروئن اور دیگر منشیات فروخت کرتے ہیں۔ جوئے خانوںمیں پرویز خان، شہزاد پپی، گاما پہلوان، گوگا ٹرکاں والا، وقار خان، حامد بٹ، اعجاز بٹ، یاسر حسین، راشد علی، شاہد اقبال، یاسر بٹ، محمد ایوب عرف گوگا، محمد مشتاق، واجے شاہ، ندیم، حاجی ذوالفقار، لیاقت، سابق کونسلر نوید خان سابق کونسلر آغا لیاقت علی، سلیم چھیما، عبدالرشید عرف شیدا اور اس کے بیٹے، ساجد ڈار اور وقار خان کرکٹ میچوں، گھڑ دوڑ، مٹکا، دانہ، حاش غرض ہر قسم کا جوا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ علاقہ میں قحبہ خانوں پر نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے۔ جبکہ اقبال ٹاﺅن ڈویژن میں ہوٹلوں اور میوزک اکیڈمیوں کی آڑ میں بھی فحاشی کے اڈے چل رہے ہیں۔
جوئے کے اڈے

ای پیپر دی نیشن