اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو ملک میں سکیورٹی معاملات پر توجہ دینی چاہئے اور کوئی بھی ایسا دعویٰ نہیں کرنا چاہئے جسے وہ پورا نہ کر سکیں بیرونی طاقتیں ملک میں جاری دہشت گردی میں ملوث ہیں، حکومت طالبان سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ بھارت اور امریکہ سے بھی بات کرے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 21 بھارتی قونصل خانوں کا قیام سمجھ سے بالاتر ہے 40 اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود چند افراد کی اندھا دھند فائرنگ باعث تشویش ہے، ملک میں جاری بدامنی اور دہشت گردی کی وارداتوں میں بیرونی عناصر ملوث ہو سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں (ق) لیگ کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان انٹیلی جنس ایجنسیوں سے کچہری سانحہ میں ملوث عناصر کی رپورٹ مانگنے کی بجائے طالبان سے مدد طلب کر رہے ہیں جو انتہائی مایوس کن ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کی پالیسیاں مکمل طور پر تضادات کا شکار ہیں انہیں تمام دبائو سے آزاد ہو کر معاملات کا جائزہ لینا چاہئے۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں پیش آنے والے سانحہ پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اپنی غلطی اور ناکامی تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگنی چاہئے، حکومت میں تنقید برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہو چکی ہے، اپوزیشن سے زیادہ حکومتی ارکان وزیر داخلہ کی پالیسیوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعہ نے تمام حکومتی دعووں کا پول کھول دیا ہے۔ علاوہ ازیں قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مفروضوں پر مبنی بیانات دینے کی بجائے قوم کو حقائق سے آگاہ کریں۔ وفاق کے ساتھ ساتھ پورا ملک غیر محفوظ ہو گیا ہے، حکومت دہشت گردی کے واقعہ کے بعد ردعمل دکھانے کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں پیش آنے والے واقعہ نے وزیر داخلہ کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو گی تب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔
جاوید ہاشمی