واشنگٹن (بی بی سی ڈاٹ کام) امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لئے امیداور کی دوڑ میں شامل ریپبلکن پارٹی کے امیدواروں نے ایک ٹی وی مباحثے کے دوران اس دوڑ میں سبقت حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ قبل ازیں ریپبلکن پارٹی کے بعض سرکردہ رہنماو¿ں نے ووٹرز سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ ڈیٹرائٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنے حریف مارکو روبیو اور ٹیڈ کروز کی شدید نکتہ چینی کے سبب دفاعی موڈ میں تھے جنہوں نے ٹرمپ کی بعض خامیوں اور کمزریوں کو اجاگر کیا۔ اس بحث کا اہتمام فوکس نیوز نے کیا تھا جس کے دوران ٹرمپ نے اپنے ساتھی امیدوار، فلوریڈا سے سینیٹر مارکو روبیو کے لئے ’چھوٹے روبیو‘ جبکہ ٹیڈ کروز کے لیے ’جھوٹے کروز‘ جیسے بعض نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا۔ فلوریڈا کے سینیٹر نے کہا کہ ’وہ قدامت پسند تحریک کو ایسے شخص کو سونپنے کے ہرگز قائل نہیں ہیں جس کے خیال میں خفیہ جوہری گروپ 1980ءکے عشرے کا کوئی راک بینڈ ہے۔‘ تاہم ان کے حریفوں نے یہ ضرور کہا کہ اگر وہ نامزدگی کی دوڑ جیت گئے تو وہ ان کی حمایت کریں گے۔ فوکس نیوز نے جب ٹرمپ کو شام کے پناہ گزینوں، افغانستان میں جنگ اور سابق صدر جارج بش کے متعلق بار بار اپنے موقف کے میں تبدیلی لانے کے لئے چیلنج کیا تو انہوں نے اس کا بھی دفاع کیا۔ انہوں نے کہا ’میں اندر سے بہت مضبوط ہوں۔ لیکن میں نے تو کسی بھی ایسے کامیاب شخص کو نہیں دیکھا جو حالات کے مطابق نہ بدل جاتا ہو، کس کے پاس تھوڑی سی لچک نہیں ہوتی ہے۔‘ ریپبلکن پارٹی کے رہنما مٹ رومنی نے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ ٹرمپ کے پاس صدر بننے والا نہ مزاج ہے اور نہ ہی فیصلے کی قوت ہے۔ ادھر ریپبلکن پارٹی کے سینئیر رہنماو¿ں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ٹرمپ/ ساتھی