ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو استعفیٰ دیدوں گا، ہماری دم پر پاﺅں نہیں آیا ، نیب سمیت ہر ادارے سے تفتیش کیلئے تیار ہیں: شہباز شریف

Mar 05, 2016 | 19:18

ویب ڈیسک

 وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ احتساب عمل کو توانا کرنے کیلئے وہ خود کو نیب سمیت تمام اداروں کے سامنے پیش کرتے ہیں کہ اُن کے تینوں ادوار حکومت کی چھان بین کرلیں اگر میری ذات کے حوالے سے ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ ایوان اقبال میں پنجاب کے دیہی علاقوں کی 143 تحصیلوں میں کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ کے باقاعدہ اجراءکی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ روز ایک نجی محفل میں اُن سے احتساب کے حوالے سے پوچھا گیا تھا جس پر میں نے کہا کہ احتسابی عمل جزو لازمی ہے اس کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ نیب کیا ہم ہر ادارے سے ہر طرح کی تفتیش کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا نام لئے بغیر ان کے اس بیان کہ ”پنجاب کی دم پر نیب کا پاﺅں آیا ہے اس لئے نیب کے بارے میں طرح طرح کی باتیں ہو رہی ہیں“ کا حوالہ دیتا ہوئے کہا کہ یہ موقع مناسب نہیں اس بارے میں تفصیل سے اظہار خیال، کسی موقع پر ضرور تفصیل بیان کروں گا۔ اب صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ پچھلے کئی ماہ سے نیب پنجاب میں بہت سے معاملات کی تحقیقات کررہا ہے۔ میں چاہوں گا کہ نیب قوم کو یہ بھی بتائے کہ اس خادم نے انہیں کس طرح سہولت فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے جو کام کیا ہے مارشل لاءدور میں اس کام کیلئے 90کروڑ روپے ڈبو دیئے گئے۔ کیا کسی نے پوچھا؟ ہماری دم پر پاﺅں نہیں آیا، میں پوری قوم کے سامنے تصویر لاﺅں گا میں نیب کے موجودہ اور کل کے چیئرمین کی بات نہیں کررہا بطور ادارہ نیب کی بات کررہا ہوں کہ اربوں روپے کے سکینڈلز کے ثبوت موجود ہیں ان پر کیا کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا سندھ کے دوستوں کو بتایا چاہتا ہوں ہماری دم پر پاﺅں نہیں آیا، نیب کو آزادی کے ساتھ کام کرنے دیا جائے گا، پنجاب میں نیب کی تحقیقات جاری ہیں، کئی ماہ سے پنجاب میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا پنجاب کے منصوبوں میں کرپشن ختم نہیں ہوئی مگر کرپشن کا عنصر بہت کم ہے۔ مفروضوں پر بات نہ کی جائے، 3 اداروں میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوںگا ،نیب کے بارے میں طرح طرح کی باتیں ہو رہی ہیں مگر نیب کے بارے میں کسی اور دن ثبوت کے ساتھ بات کریں گے کہ نیب کیا کر رہی ہے تو اس کے پسینے چھوٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 143تحصیلوں میں اراضی کے ریکارڈ سنٹر سے خدمات کی فراہمی آج سے شروع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب گزشتہ کئی ماہ سے پنجاب میں مختلف معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت نے نیب کے ساتھ تحقیقات میں مکمل تعاون کیا ہے، لینڈ ریکارڈ میں ضائع ہونے والے ایک روپیہ کا بھی حساب نہیں لیا گیا، اس حوالے سے حقائق قوم کے سامنے لاﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ پوچھتا چاہتا ہوں کہ اربوں روپے کے سکینڈلز میں کیا کارروائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فخر سے کہتا ہوں کہ احتسابی عمل کو توانا کیا، پٹواری مافیا ناقابل قبول ہے، عوام کی جان اس مافیا سے چھڑوا دی ہے، لینڈ ریکارڈ کے نظام میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔ لینڈ ریکارڈ نظام کو شفاف اور پائیدار بنائیں گے، بدعنوانی میں ملوث 100 عوام کو نوکریوں سے برخاست اور سزا دی گئی ہے۔ کمپیوٹرائزڈ نظام سے عوام کی شکایات کی بہت حد تک تلافی کر دی گئی ہے، عوام اس نظام کو مکمل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں، خود احتسابی کا عمل بھی جاری رہنا چاہیے۔ پٹواری کا نظام ماضی کا حصہ بن چکا تھا۔ لینڈ ریکارڈ سسٹم کے حوالے سے بہت جلد قانون سازی کریں گے۔ اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کے دوران 50لاکھ غلطیوں کو درست کیا گیا، عالمی بینک نے بھی پنجاب میں قائم نظام کی تعریف کی ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی ایک مقدمے میں پنجاب کے اراضی نظام کو سراہا ہے۔ پاکستان کو ایک باوقار ملک کے طور پر سامنے لانا چاہتے ہیں۔ شفافیت برقرار رکھنے کےلئے سال میں 2 مرتبہ نظام کی توثیق کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری نیب سے ذاتی طور پر کوئی مخالفت نہیں ہے، نیب نے گزشتہ 68برسوں میں بدعنوانی کے کتنے مقدمات کی تحقیقات کی، آٹھ سال میں پنجاب میں کسی بھی محکمے میں سیاسی بھرتی نہیں کی گئی۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا پنجاب حکومت صوبے میں شمسی توانائی کے استعمال کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے،پنجاب میں شمسی توانائی پر ٹیوب ویلز کی تنصیب کے حوالے سے جامع پلان مرتب کیا جائے گا، صوبے کے 5ہزار سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا پروگرام بنایا ہے، ملک کو درپیش توانائی بحران سے نمٹنے کےلئے سولر انرجی کے استعمال کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ماہرین شمسی توانائی کی مشاورت سے فیصلے کر کے تیز رفتاری سے عملی اقدامات کئے جائیں گے۔ وہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جرمن کنسلٹنٹ ڈاکٹر ڈرسمین نے شمسی توانائی کے استعمال پر بریفنگ بھی دی۔

مزیدخبریں