مقبوضہ کشمیر بھارتی فوجی کی فائرنگ سے نوجوان شہید فوٹوگرافرز پر لاٹھی چارج 2 زخمی

سری نگر ( اے این این) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ¾ فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ¾ 3 زخمی ہوگئے ¾ دو کی حالت نازک ¾ ہسپتال منتقل کردیاگیا ¾ واقعہ کے بعد پلوامہ قصبے میں افراتفری ¾ نوجوان سڑکوں پر نکل آئے ¾ پتھراﺅ سے ریزرو پولیس فورس کے ایک درجن اہلکار زخمی ¾ ریاستی پولیس نے کوریج کرنے والے فوٹوگرافروں کو بھی نہ بخشا ¾ لاٹھی چارج سے دو فوٹوگرافر شدید زخمی ¾ تین کو حراست میں لے لیا گیا ¾ ریاستی وزیر کے قافلے پر پتھراﺅ کے الزام میں چھاپوں کے دوران 22 نوجوانوں کو گرفتارکرلیاگیا ¾ علاقے میں مکمل ہڑتال ¾ احتجاجی مظاہرے ¾ کاکا پورہ میں چھاپوں کے دوران جماعت اسلامی کے امیر ضلع سمیت مزید5 افراد کو گرفتارکرلیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے۔ گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ نے پلوامہ قصبے میں حسب روایت پولیس اور سی آر پی ایف کی تعیناتی عمل میں لائی تھی اور فورسز اہلکار کئی چوراہوں پر موجود تھے۔ پولیس کے مطابق قصبہ کے مورن چوک میں صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب بھارتی فوجیوں نے فائرنگ شروع کردی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کو زندہ حقیقت قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے کہا ہے کہ وہ مختلف حیلے، بہانوں اور ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے اور بدنام کرنے سے باز رہے ¾اس قسم کے حربوں سے کشمیری عوام کی مبنی برحق جدوجد کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ حریت کانفرنس نے ریاست میں مزید 5ہزار پیلٹ گن درآمد کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ہر قیمت پر کشمیریوں کی پرامن آواز کو دبانے پر بضد ہے اور وہ کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کو نہ سمجھنے کی غلطی دہرا رہا ہے۔ انجینئر رشید نے بھارت کے مختلف شہروں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی خاطر بڑھتی ہوئی حمایت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نوشتہ دیوار پڑھ کر حقائق کو تسلیم کرے۔
کشمیر

ای پیپر دی نیشن