چند روز میں سرحد نہ کھلی تو چارٹرڈ طیارے منگوا کر اپنے شہری لے جائیں گے : افغان سفیر

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زاخیل وال نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کی جس میں پاک افغان تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک افغان تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ایک گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاک افغان مذاکرات کی بحالی کی اہمیت و افادیت پر مکمل اتفاق کیا گیا اور اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ دونوں حکومتوں کو گفت و شنید سے معاملات بہتری کی جانب لے کر جانے چاہئیں۔ ملاقات میں پاک افغان سرحد کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ پاک افغان سرحد کی بندش سے پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں کی واپسی کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔ ٹوئیٹر پر پیغام میں عمران نے کہا کہ قانونی دستاویز کے حامل افراد کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے، پاک افغان سرحد کی بندش سے انسانی بحران جنم لے رہا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان کراس بارڈر دہشت گردی کے معاملے پر موثر تعاون کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زاخیل وال نے دھمکی دی ہے کہ اگر آئندہ چند دنوں میں پاک افغان سرحد نہ کھولی گئی تو وہ افغان شہریوں کی واپسی کیلئے اپنی حکومت سے چارٹرڈ طیارے بھیجنے کی درخواست کریں گے۔ افغان سفیر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنے پیغام میں مزید کہا کہ پاک افغان تجارتی و سفری راستوں کی مسلسل بندش سے عام افغان عوام کو نقصان ہورہا ہے۔ میں نے پاکستان میں گزشتہ دو ہفتوں سے پھنسے ڈھائی ہزار کے قریب افغان شہریوں کی حالت زار کے حوالے سے پاکستانی حکام سے بات کی ہے۔ زیادہ تر افغان شہری غریب لوگ ہیں جو علاج اور دوسرے کاموں سے پاکستان گئے اور اب وہ سرحد کی بندش سے وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سرحد کو کھولنے کے حوالے سے کئی یقین دہانیاں کرائی گئیں تاہم اب تک عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس بات کی نوبت آئی تو یہ زیادہ بہتر صورتحال نہیں ہو گی۔ سرحد کی بندش سے باہمی تجارت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اور سرحد کی مسلسل بندش حال ہی میں ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم کے مقاصد کے بھی منافی ہے۔ سرحد کی بندش کے بعد سے اب تک پاکستان کی سول و عسکری قیادت سے اس بارے میں بات کرچکے ہیں لیکن اب تک اس کا قابل قبول جواز فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ سرحد کی بندش کا مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنا ہے تاہم اس بات میں وزن نہیں کیوں کہ طورخم اور اسپین بولدک جیسے کراسنگ پوائنٹس پر سینکڑوں سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، تمام ضروری آلات اور انفرااسٹرکچر موجود ہے۔ عمر زاخیل وال نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی بات کی اور انہیں یہ پیغام پہنچادیا کہ اگر آئندہ چند دنوں میں سرحد پر پھنسے افغان شہریوں کو واپس جانے کی اجازت نہیں دی جاتی تو وہ اپنی حکومت سے درخواست کریں گے کہ شہریوں کو ایئرلفٹ کرنے کے لیے چارٹرڈ طیارے بھجوائے جائیں۔
افغان سفیر

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...