پنجاب اور سندھ میں پشتونوں سے نارواسلوک کیا جارہا ہے بلوچستان اسمبلی کی متفقہ قرارداد

کوئٹہ (بیورورپورٹ )بلوچستان اسمبلی نے پنجاب اور سندھ میں پشتونوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک کے معاملے سے متعلق قرارداد منظور کرلی۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہاہے کہ پورے ملک میں واقعات کے بعد پشتونوں کیخلا ف کریک ڈائون ہونا باعث شرمندگی ہے۔ہمیں معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے جو بارڈر ہمارے صوبے اور خیبر پی کے میں ہیں ان کو بغیر پوچھے بند کئے جاتے ہیں بارڈر پر جو بھی چیکنگ ہوتی ہے ہونی چاہئے لیکن اس کے بعد چیکنگ نہیں ہونی چاہئے چمن کے کاروباری لوگ پنجاب اور سندھ سے واپس آچکے ہیں اگر کسی کو ملک کے کسی کونے میں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے تو ہمیں بتایا جائے کیونکہ قانون میں لکھا ہے ملک کے شہری کسی بھی کونے میں کاروبار یا رہائش اختیار کرسکتے ہیں۔ ایسی حکومتوں کی مذمت کرنی چاہئے جو پشتونوں اور بلوچوں کے حفاظت نہیں کرتیں۔ملک میں دہشتگردی کے واقعات جب بھی رونما ہوتے ہیں تو سب سے پہلے طورخم اور چمن بارڈر کو سیل کیاجاتا ہے۔ مفتی گلاب کاکڑ نے کہاہے کہ پنجاب پولیس کی گردی مذمت کرتے ہیں۔ شناختی کارڈ کے باوجود کسی شہری کو تنگ کرنا ملک کی آئین کی خلاف ورزی ہے پشتونوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ ترک کیاجائے ورنہ نتائج اچھے نہیں ہونگے۔صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہاہے کہ پشتون اس ملک کے باسی ہیں ۔لاہور فیصل آباد کراچی نواب شاہ اور دیگر شہروں میں پشتونوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہاہے ریاست اپنے پالیسیوں پر نظرثانی کرے۔

ای پیپر دی نیشن