سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی یا نہیں؟ہوئی تو کس نے کی ؟ن لیگ ، جماعت اسلامی ، تحریک انصاف سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے ۔سابق وزیراعظم اور حکمران جماعت ن لیگ کے تاحیات قائدنوازشریف نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جہاں پیسا چلا اور ووٹ خریدے گئے اس کا حساب ہونا چاہیے ، جس پارٹی کا صوبے میں ایک رکن نہ ہو وہاں امید وار کھڑے کئے گئے یہیں سے دھاندلی لگتی ہے۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات اور جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان نے سینیٹ انتخابات کے نتائج منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔نوازشریف نے اس حوالے سے کہا کہ ن لیگ کے امیدواروں نےسینیٹ الیکشن پارٹی نشان کے بغیر لڑا،سرگودھا کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ کا امیدوار ڈالے کے نشان پر کامیاب ہوا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کا انتخابی نشان چھیننے سے کیا یہ ہمارا نشان مٹا دیں گے؟یہ ادھر سے نااہل قرار دے رہے ہیں، عوام اہل قراردے رہے ہیں ،عوام کا اورن لیگ کا بیانیہ ایک ہی ہے ،عوام اب سکھا شاہی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔