اسلام آباد(صباح نیوز، بی بی سی) سپریم کورٹ نے مرغیاں و دیگر اشیا چوری کرنے والے ملزم محمد زاہد کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو 3 ماہ میں مقدمے کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے زاہد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ ملزم 4 مقدمات میں سزا یافتہ ہے، اس کے قبضے سے ڈسپنسر، ایل سی ڈی، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور جیولری ، نقب زنی کے آلات بھی برآمد ہوئے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کو ملزم سے کیا نفرت تھی، کیا پولیس نے بازار سے یہ چیزیں خرید کر برآمد کرائیں۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کے گھر سے چوری کے سامان کا آدھا ٹرک برآمد کیا گیا۔ جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اخبار میں خبر تو صرف مرغی چوری کی لگوائی گئی۔جب کیس سامنے آتا ہے تو حقیقت کا پتہ چلتا ہے۔ملزم کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکیل پر مرغی چوری کے الزامات ہیں جبکہ اس ضمن میں پولیس نے ابھی تک ریکوری بھی نہیں کی۔ ضمانت حاصل کرنا اس کے موکیل کے حق ہے جو اسے نہیں دیا جارہا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ماتحت عدالتوں سے ان کے موکل کی ضمانت کی درخواستیں کیوں مسترد وئیں تاہم وکیل کوئی اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہبازشریف کی ضمانت منظوری کی تھی تو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چدھری نے کہا تھا کہ مرغی چور جیل میں ہیں جبکہ سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے ضمانتوں پر باہر ہیں، سوشل میڈیا پر بھی یہ مقدمہ زیربحث رہا ہے۔
مرغی چور کی ضمانت مسترد، ٹرائل کورٹ 3 ماہ میں مقدمہ کا فیصلہ کرے: سپریم کورٹ
Mar 05, 2019