اسلام آباد(آن لائن )وزارتوں اور ڈویژنوں کی جانب سے رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کیے بغیر نامکمل سمریاں منظوری کے لیے کابینہ ڈویژ ن کو بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے وزارتوں و ڈویژنوں کو بھجوائے جانیوالے دو صفحات کے مراسلے کی کاپی کے مطابق وزیراعظم نے وزارتوں و ڈویژنوں کی طرف سے رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کئے بغیر کیبنٹ ڈویژن کو سمریاں بھجوانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ وزارتوں اور ڈویڑنوں کی جانب سے کیبنٹ ڈویژنوں کو سمریاں بھجواتے وقت رولز آف بزنس 1973 کے رْولز اٹھارہ میں وضع کردہ طریقہ کار پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اور جب سے وزارتوں اور ڈویڑنوں کی طرف سے رولز آف بزنس 1973 کے تقاضے پورے کئے بغیر کیبنٹ ڈویژن کو سمریاں منظوری کے لیے بھجوائی جارہی ہیں اس کے نتیجے میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے اور اس کے گڈ گورننس پر انتہائی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مشاہدے کے بعد ہدایت کی ہے کہ تمام وزارتوں اور ڈویڑنوں کے سیکرٹریز کے علم میں یہ بات لائی جائے اور وزارتوں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ کیبنٹ ڈویڑن کو سمریان بھجواتے وقت رولز آف بزنس کے تقاضے پورے کئے جائیں اور جو سمری کیبنٹ ڈویژن کو بھجوائی جائے ان سمریوں میں کابینہ سے جو منظوری یا آرڈر درکار ہے۔اس قانون، رولز، ریگولیشنز اور انسٹرکشن و متعلقہ شق کا حوالہ دیا جائے اور اس شق کو درج کیا جائے، مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک سے زیادہ وزارتوں و ڈویڑنوں سے متعلق سمریاں بین الوزارتی مشاورت کے بغیر بھجوائی جارہی ہیں لہٰذا تمام وزارتوں اور ڈویڑنوں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کیبنٹ ڈویڑن کو بھجوائی جانے والی ایسی سمریاں جن میں ایک سے زیادہ وزارتیں شامل ہوں ایسی سمریاں کیبنٹ ڈویڑن کو بھجوانے سے پہلے رولز آف بزنس کے رولز 8، 10 اور 14 اے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور ان رولز کے تحت بین الوزارتی مشاورت مکمل کرنے کے بعد سمریاں کیبنٹ ڈویڑن کو بھجوائی جائیں۔