لاہور(نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے کے وسائل میں اضافے کیلئے مقرر کردہ ہدف پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو ٹارگٹ کو پورا کرنے کے لئے متعلقہ محکمے متحرک اور فعال انداز میں کام کریں۔ وسائل میں اضافے کیلئے کیے جانے والے اقدامات میں تاخیر برداشت نہیں۔ وزیراعلیٰ نے بعض محکموں کی جانب سے ریونیو میں اضافے کیلئے کیے اقدامات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ریونیو ٹارگٹ فائلوں کو گھمانے سے نہیں بلکہ فائل ورک تیزی سے نمٹانے سے حاصل ہوگا۔ ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں فائلیں گھمانے سے کام آگے نہیں بڑھے گا۔ کسی محکمے میں فائل بلاجواز نہیں رکنی چاہیے۔اگر محکمے بروقت کام کرتے تو فائلیں چکرنہ لگاتی رہتیں۔ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کیلئے وسائل میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ متعلقہ محکمے اپنے اہداف کا حصول یقینی بنائیں اورمحکمے ٹارگٹ کے حصول کیلئے دن رات ایک کردیں۔ حکومت نے غیر ضروری اخراجات کم کر کے اربوں روپے کی بچت کی ہے۔ ترقیاتی وسائل کا بروقت استعمال ضروری ہے۔ محکمے جاری کردہ فنڈز کا درست اور بروقت استعمال یقینی بنائیں۔ فنڈز کے استعمال کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جائے۔ رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے پیکیج دیںگے۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس مالیاتی امور و وسائل جمع کرنے کے حوالے سے محکموں کی کارکردگی، مستقبل کے اہداف اورسالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا- عثمان بزدار نے سیوریج واٹر سے سبزیوں کی کاشت پر پابندی پر سختی سے عملدر آمد کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ سیوریج واٹر سے سبزیوں کی کاشت پر پابندی کیلئے باقاعدہ قانون سازی کی جائے گی۔ مضر صحت پانی سے سبزیوں کی کاشت کی وجہ سے لاہور سمیت دیگر شہروں میں بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مضر صحت پانی سے سبزیاں کاشت کرنے کے فعل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ لاہور میںبارش کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے آبی ذخائر بنائے جائیںگے۔ آبی ذخائر شاد باغ، شاہدرہ، بابو صابو، محمود بوٹی، بند روڈ اور دیگر مقامات پر بنائیںگے۔ انڈر گراؤنڈ واٹر لیول کی بہتری کیلئے سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹ میں بارش کا پانی ذخیرہ کیا جائے گا۔ نجی اداروں کے تعاون سے پانی کو ری سائیکل کر کے دوبارہ استعمال میں لایا جاسکے گا۔ انڈر گراؤنڈ واٹر لیول کی بہتری کیلئے’’ سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس‘‘ لگائے جائیںگے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں ڈیڑھ برس کے دوران مفاد عامہ کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی گئی ہے جبکہ ماضی کی حکومتوں نے ذاتی مفادات کی خاطر قانون سازی کی اور عوام کے مفادات کو یکسر نظر انداز کیا۔ سابق حکمرانوں نے اداروں کو کنگال اور تباہ و برباد کیا اور نظام میں موجود خرابیوں کے ذمہ دار سابق حکمران ہیں۔ہماری حکومت نے آتے ہی اداروں اور محکموں میں اصلاحات کیلئے کام کا آغاز کیا۔ کئی دہائیوں کی خرابیوں کو درست کر رہے ہیں اورنظام کو بھی۔ماضی کی طرح اختیارات کو وزیراعلیٰ آفس میں نہیں رکھا اور صوبائی وزراء بااختیار ہیں اور فیصلے مشاورت سے کر رہے ہیں۔