اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا برا حال ہے جب دیکھیں ایئرپورٹ کی چھتیں ٹپک رہی ہوتی ہیں، 15 دن میں متعلقہ وزارت اس معاملے پر آڈٹ کے ساتھ میٹنگ کرکے دوبارہ کمیٹی کو رپورٹ کرے،ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ایف آئی اے نے نیو اسلام آباد ائرپورٹ کے مرکزی رن وے سے بہت کم فاصلے پر دوسرا رن وے بنانے کے معاملے کی انکوائری مکمل کرکے وزارت داخلہ کو بھجوا دی ہے جس میں کریمنل ایکشن کی سفارش کی گئی جس پر پی اے سی نے نیواسلام آباد ایئرپورٹ بارے میںایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے ، کمیٹی ارکان نے سوال کیا کہ اس کا ڈیزائنر کون تھا ؟کس نے ڈیزائن منظور کیا ہے،ذمہ داروں کا تعین کر کے ریکوری کرنے کی ہدایت کر دی ہے کمیٹی نے ’’میئر منٹ بک‘‘ میں ایئرپورٹ کے کام کی پیمائش کے اندراج کے بغیر20 ارب روپے ادائیگی ہونے کے معاملے پر 15 ایام میں رپورٹ طلب کرلی ہے ۔بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا،جس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 2012-13 کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیا گیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پرجتنا پبلک سیکٹر انفراسٹرکچر کا کام ہوا ہے، مئیرمنٹ بک میں اس کام کی پیمائش کے اندراج کے بغیر20 ارب روپے پیمنٹ کی گئی، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے،آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایئرپورٹ کا دوسرا رن وے پہلے رن وے سے 1035 میٹر فاصلے پر ہونا چاہئیے تھا لیکن نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میں 210 میٹر کے فاصلے پر دوسرا رن وے بنادیا گیا ہے،رکن کمیٹی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس کا ڈیزائنر کون تھا کس نے ڈیزائن منظور کیا ہے،رکن کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ زمہ داری کا تعین کر کے ریکوری کی جائے، جس نے ڈیزائن کیا ہے اسے بھی ریکوری کا حصہ بنایا جائے، نیب حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اکتوبر 2019 میں معاملے کی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے، ر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کمیٹی کو دی جائے۔
نیواسلام آباد ایئرپورٹ کے بارے میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب
Mar 05, 2020