کراچی(نیوزرپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سابق رکن صوبائی اسمبلی و سابق ٹاؤن ناظم کامران اختر نے چیف جسٹس صاحب سے التماس کی ہے کہ بلڈر ولینڈ مافیا کے ہاتھوں بچیوں کا جہیز زندگی کی جمع پونجی لٹوانے والوں کو متبادل فراہم کرانے میں بھی مدد کرکے دعائیں لیں۔ انہوں نے کہا کہ آپکے از خود نوٹس پر کراچی شہر میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے جو کہ خوش آئند ہے تاہم بے دخل ٹھیلے پتھارے والوں کوبھی روزگار فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندگان کے وسائل اور اختیارات پر قابض وڈیرہ شاہی نے شہر کو بنیادی سہولیات روزگار سے تو محروم کر ہی رکھا ہے ورلڈ بینک کی ٹیم کچرا غلاظت کی وجہ سے شہر کو رہائشی اعتبار سے خطرناک قرار دے چکی ہے شہر بھر میں کچرے کے انبار 100 سالہ اولڈ سیوریج سسٹم مین شاہراوں سمیت جگہ جگہ سیوریج لائنوں کی تباہ حالی حکومتی نااہلی کا ثبوت ہیں 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی اختیارات نے جبری حاکموں کو فرعون بنادیا لہذا کراچی کی 3 کروڑ عوام کو جعلی حکومت کے قبضے سے بھی نجات دلوائیے۔ 18 ترمیم میں ترمیم اور مستقل خوشحالی کے لئیے کراچی شہر کو غیر لسانی بنیاد پر جہاں ہر قومیت سے اکثریت کی بنیاد پر وزیراعلی کے منصب پر فائز ہوسکیں عوام کی خدمت خوشحال اور ملک کو ترقیافتہ بنانیکے لئیے جنوبی سندھ صوبہ بنایا جائے از خود نوٹس لیں۔