شہری منصوبہ بندی کے فقدان سے کوہ ہندوکش اور ہمالیہ (ایچ کے ایچ) ریجن کے شہروں میں پانی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔انٹرنیشنل سینٹر فار انٹی گریٹڈ ماﺅنٹین ڈویلپمنٹ (آئی سی آئی ایم او ڈی) اور دیگر شراکت دار تنظیموں کی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان ‘ نیپال ‘ بنگلہ دیش اور بھارت میں واقع کوہ ہمالیہ و ہندو کش کے 13 شہروں (جو ان چار ممالک میں واقع ہیں) میں پانی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی بنیادی وجہ شہری منصوبہ بندی کا فقدان اور تیزی سے رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔ واٹر پالیسی میگزین میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق 2050ءتک کوہ ہندوکش اور ہمالیہ ریجن کے شہروں میں پانی کی طلب اور رسد میں موجود فرق دگنا ہو جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق چاروں ممالک کے آٹھ شہروں میں اس وقت پانی کی طلب اور رسد کا فرق 20.70 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ کے ایچ کے شہروں میں پانی کی طلب اوررسد کے فرق کو ختم کرنے کے لئے پانی ذخیرہ کرنے اور اس کے انتظام کار میں بہتری کے اقدامات کی ضرورت ہے جبکہ پانی کی تقسیم پر بھی مناسب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت ان علاقوں کی صرف 3فیصد آبادی بڑے شہروں جبکہ 8 فیصد چھوٹے قصبوں میں رہائش پذیر ہے تاہم 2050 ءتک ایچ کے ایچ کی 50 فیصد آبادی ریجن کے شہروں میں رہائش پذیر ہوگی جس کی پانی کی ضروریات پوری کرنا ایک مسئلہ ہو سکتا ہے جس کی بروقت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔