چینی ماہرین کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سب سے زیادہ شبہ پینگولین پر ہے، یہ جانور پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں پایا جاتا تھا، اسمگلنگ کے باعث اسکی تعداد میں 70 سے 80 فیصد کمی ہو چکی ہے۔چینی ماہرین کی طرف سے دعویٰ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر پینگولین، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنا ہے۔ دعوے کے مطابق پینگولین میں پائےجانے والے وائرس اور کورونا وائرس کے درمیان 99 فیصد تک مماثلت پائی گئی ہے۔پینگولین کو انتہائی ماحول دوست جانور گردانا جاتا ہے جو فصلوں، باغات اور جنگلات کو کیڑے مکوڑوں اور عمارات کو دیمک سے بچاتا ہے۔ کبھییہ ہمارے ہاں بھی بڑی تعداد میں پایا جاتا تھالیکن اب یہ معدومیت کےدہانے پر آن پہنچا ہے ۔پنجاب میں پوٹھوہار ریجن اِس کی سب سے بڑی آماجگاہ قرار دیا جاتا ہے لیکن چین میں اس اسمگلنگ کی وجہ سے یہ آج وہاں بھی خال خال ہی دکھائی دیتا ہے۔گمان کیا جارہا ہے کہ چین میں جانوروں کی تجارت پر پابندی عائد کیے جانےکے بعد یہ جانور معدومیت کے خطرے سے نکل سکتا ہے۔
کرونا وائرس اور پینگولین میں پائے جانیوالے وائرس میں 99 فیصد تک مماثلت
Mar 05, 2020 | 13:46