کراچی (نیوزرپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے کرونا کے حوالے سے معاشی سرگرمیوں ، اسکولوں ، دفاتر اور دوسری کام کرنے کی جگہوں پر پابندی میں نرمی اور مکمل طور پر کھولنے کے اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 70 فیصد لوگوں کی ویکسینیشن ہو جانے تک پابندیاں برقرار رکھی جائیں جلد بازی کے اس فیصلے سے کرونا کے مریضوں میں اضافہ ہو سکتا ہے جو پاکستان کو کرونا وائرس کی تیسری لہر کے خطرے سے دوچار کر سکتا ہے۔ پی ایم اے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ویکسین سے متعلق معلومات پی ایم اے کو فراہم کرے کیونکہ صحت کے معاملات میں ایک بڑے فریق کی حیثیت سے پی ایم اے جاننا چاہتی ہے کہ مستقبل میں کرونا کیلئے کون کون سی ویکسین لائی جا رہی ہیں نیز ان کی افادیت مضر اثرات اور دیگر تمام معلومات پی ایم اے کو فراہم کی جائیں تاکہ ہم یہ معلومات رہنمائی کیلئے اپنے ڈاکٹروں تک پہنچا سکیں۔پی ایم اے کے مطابق چند دنوں میں پی ایس ایل کے 7کھلاڑی کرونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں اس لئے ٹورنامنٹ کے اگلے تمام میچ ملتوی کر دیئے گئے۔یہ بہت افسوسناک بات ہے لیکن یہ سب اس لئے ہوا کہ انتظامیہ کی طرف سے پی ایس ایل کے دوران کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔