اسلام آباد (محمد رضوان ملک ) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی بارہ مارچ کو حکومت کی جانب سے چیئرمین کے امیدوار ہوں گے۔ کامیابی کی صورت میں صادق سنجرانی بارہ مارچ کو ہی چئیرمین سینٹ کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے ۔ وہ آٹھویں چئیرمین سینٹ ہوںگے تاہم اگر یہ نشست اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے امیدوار کو ملتی ہے تو وہ مجموعی طور پر نویں جبکہ پیپلز پارٹی کے پانچویں چئیرمین سینٹ ہوں گے۔سینٹ کی تشکیل سے لے کر اب تک8 چیئرمین آ چکے ہیں۔ سب سے پہلے چیئرمین سینٹ خان حبیب اللہ خان تھے۔ جن کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا۔ انہوں نے1973 ء میں بطور سینیٹر حلف اٹھایا اور6 اگست1973 سے4 جولائی 1977 تک چیئرمین رہے۔ وہ 2 بار چیئرمین سینٹ منتخب ہو ئے۔ سینٹ کے دوسرے چیئرمین آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہونے والے غلام اسحاق خان تھے۔ وہ21 مارچ 1985 ء سے 12 دسمبر 1988 ء تک چیئرمین رہے۔ یہ بھی 2 بار چیئرمین رہے ہیں۔ سینٹ کے تیسرے چیئرمین وسیم سجاد تھے جنہوں نے24 دسمبر1988 ء کو عہدہ سنبھالا اور وہ 12 اکتوبر 1999 ء میں سبکدوش ہوئے۔ وسیم سجاد4 بار چیئرمین سینٹ رہے۔ مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر محمد میاں سومرو چوتھے چیئرمین سینٹ بنے اور ان کے عہدے کی مدت کی میعاد 23 مارچ2003 ء سے12 مارچ2009 ء تک رہی۔ میاں محمد سومرو بھی 2 بار چیئرمین سینٹ رہ چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے فاروق ایچ نائیک پانچویں چئیرمین سینٹ تھے۔ وہ 12 مارچ2009 ء سے11 مارچ2012 ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے ہی نیئر حسین بخاری چھٹے چئیرمین سینٹ بنے وہ 12 مارچ 2012 ء سے 12 مارچ 2015 ء تک چیئرمین سینٹ رہے ہیں۔ ان کے بعد پیپلز پارٹی کے تیسرے سینیٹر رضا ربانی ساتویں چئیرمین سینٹ بنے وہ 12 مارچ 2015 ء سے11 مارچ2018 ء تک چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے۔12 مارچ 2018 کو سینیٹر صادق سنجرانی نے آٹھویں چئیرمین سینٹ کا عہدہ سنبھالا جو تاحال اس منصب پر فائز ہیں۔