اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن وغیرہ کی درخواست میں بھی اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کوپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس سمیت دیگر متعلقہ درخواستوں کے ساتھ یکجا کردیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر ربیع بن طارق عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ آپ نے پیکا کی سیکشن 20 کو چیلنج ہی نہیں کیا؟ آپ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں؟،دیگر پٹیشنرز نے تو ہتک عزت کو کریمنلائز کرنے کو بھی چیلنج کیا ہے، درخواست گزار وکیل نے کہاکہ ہم نے پیکا ترمیمی آرڈی نینس کو چیلنج کیا ہے، درخواست میں کہاگیا کہ ترمیمی آرڈی نینس جعلی خبروں اور غلط معلومات روکنے کی آڑ میں درحقیقت عوامی شخصیات کے کام پر بحث و تبصروں کو روکے گا، پبلک آفس ہولڈرز کے کام پر بحث اچھی حکمرانی اور فعال جمہوریت کے لیے ضروری ہے،صدارتی ترمیمی آرڈیننس آنکھوں میں دھول جھونکنے جیسا قانون ہے جو کالعدم قرار دئیے جانے کے قابل ہے،آرڈی نینس کے اجرا کے لیے صدر مملکت کے پاس مناسب جواز ہونا ضروری ہے،آرڈیننس کے سیکشن 2 اور 3 معلومات کے حق کو کم کرتے ہیں،پیکا ترمیمی آرڈی نینس آئین کے آرٹیکل 19 اور 19-A کے ذریعہ فراہم کردہ بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہیں،پیکا ترمیمی آرڈی نینس سیلف سینسر شپ کو فروغ دینے کا باعث بنے گا،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت 10 مارچ تک کیلئے ملتوی کردی۔واضع رہے کہ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز بھی پیکا ترمیمی آرڈی نینس کے خلاف درخواست گزاروں میں شامل ہیں۔
پیکا ترمیمی آرڈیننس ، براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نو ٹس جاری
Mar 05, 2022