اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی وزیر شیری مزاری کی بیٹی ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی جانب سے اندارج مقدمہ کو اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیاگیا۔جرنلسٹس ڈیفنس کمیٹی کے وکلا عثمان وڑائچ،بابر حیات سمور،آفتاب عالم و دیگرکے ذریعے دائردرخواست میں سیکریٹری داخلہ ، آئی جی اسلام آباد ،ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار فریق بناتے ہوئے ایف آئی آر کی کاپی فورا فراہم کرنے اور اس کا آپریشن معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ایف آئی آر سیل کرنا اور کاپی فراہم نا کرنا قانون کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا جائے،ایف آئی آر کی کاپی اور وقوعہ کا تمام ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا جائے،سیل کی گئی ایف آئی آر کا آپریشن معطل کیا جائے تاکہ کوئی کیس کے التوا کے دوران ہراساں نا کرے،درخواست میں یہ بھی کہاگیاکہ بلوچ طلبا پر پریس کلب کے سامنے پولیس نے لاٹھی چارج کیا پھر میرے سمیت سب پر ایف آئی آر درج کی، آزادی رائے آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے پریس کلب کے باہر طلبہ کے احتجاج میں گئی،پریس کلب کے باہر طلبہ جبری گمشدگیوں کے خلاف اور اپنے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے تھے،پولیس نے پرامن طلبہ پر لاٹھی چارج کیا پھر میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ پولیس نے مقدمہ درج کیا،میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہی معلوم ہوا کہ ایف آئی آر میں بغاوت کی دفعات شامل ہیں،پولیس ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے سے بھی انکاری ہے اور مجھے گرفتاری کا بھی خدشہ ہے۔