لاہور( این این آئی) وائس ایڈمرل(ر) افتخاراحمد را ئونے کہا ہے کہ پاکستان کی بحریہ انتہائی پیشہ ور اور بھرپورصلاحیت سے آراستہ ہے جبکہ بھارتی بحریہ پیشہ وارانہ مہارت سے عاری ہے،پاک بحریہ کی مشقیں سی سپارک 2022 جاری تھیں جس کی جاسوسی کے لیے بھارتی آب دوز آئی تھی اور نشاندہی ہونے پر اس کو واپس جانے پر مجبور کیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے بتایا کہ بھارت میں کسی بھی واقعے کے بعد ایسی کارروائیاں ہوتی ہیں اور جدید ترین آب دوز بھیجی جاتی ہے۔ انہوںنے مزید بتایا کہ سمندر میں آب دوز کو پکڑنا مشکل ترین کام ہے،پوری دنیا میں ایٹمی جنگ رکنے کی وجہ آب دوز کو کہا جاتا ہے کیونکہ سمندر میں اس کی نشاندہی آسان نہیں ہوتی لیکن آب دوز کا گہرے پانیوں میں سراغ لگا کر اس کو نشانہ بنانا مشکل نہیں ہوتا۔
بھارتی آبدوز پاک بحریہ کی ’’سی سپارک‘‘ مشقوں کی جاسوسی کیلئے آئی: ایڈمرل (ر) افتخار
Mar 05, 2022