بھارت دہشتگردی کرارہا ، یورپی سفیروں نے تسلیم کیا ، پریس ریلیز کا اجرا غلط تھا : پاکستان 

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت میں کھلے عام جوہری مواد کی فروخت پاکستان کے لئے باعث تشویش ہے، بھارت جوہری مواد کی بازاروں، مارکیٹوں میں فروخت کی تحقیقات کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 27 فروری کو بھارت کو پاکستان کا منہ توڑ جواب کے تین سال پورے ہوگئے۔ پاکستان نیوی نے رواں ہفتے بھارتی آبدوز کا ایک بار پھر پتہ چلا کر دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔ او آئی سی وزراء خارجہ کا غیر معمولی اجلاس رواں ماہ اسلام آباد میں ہوگا۔ بھارت، پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتا ہے۔ پاکستان مخالف، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کے بڑے ثبوت ہیں۔ بھارتی دہشتگرد کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ریاستی دہشتگردی کا کھلا ثبوت ہے۔ بھارت بار بار کہنے کے باوجود کلبھوشن کو وکیل فراہم نہیں کر رہا ہے۔ پاکستان بھارت سے مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے۔ عالمی برادری پر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں نئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی تعیناتی خوش آئند ہے جس سے تعلقات کو فروغ ملے گا۔ یوکرین میں 7 ہزار پاکستانی ہیں جن میں تین ہزار طلباء ہیں۔ یوکرین میں پاکستانیوں کی اکثریت پڑوسی ممالک منتقل ہوچکی ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ دن رات کام کررہا ہے، تمام پاکستانی محفوظ اور باحفاظت ہیں۔ پاکستان سمجھتا ہے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے خاتمے، مسائل کے حل کے لیے سفارتکاری کلیدی ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ سے افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے یورپین یونین پریس ریلیز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کے خلاف ایسی زبان استعمال کرنا درست نہیںہے۔ سفارتخانوں کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔ یورپی سفارتخانوں نے تسلیم کیا کہ ایسی پریس ریلیز کا اجراء نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ دفتر خارجہ نے حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین کی گرفتاری پر ردعمل دیا ہے۔ دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں غلام احمد ڈار کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ غلام احمد ڈار اور حریت رہنمائوںکی گرفتاریاں بھارتی افواج کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہیں۔ تمام کشمیری قیادت بھارتی جیلوں میں قید یا نظر بند ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...