ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف جمعرات کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے جس کے بعد ان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران پاک ازبک تعلقات کو مزید فروغ دینے سمیت مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ازبک صدر نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان ثقافتی شعبوں کی بحالی اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے اقدامات کریں گے۔ اس موقع پر عمران خان نے ازبک صدر کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں اپنے قوانین پر عملدرآمد کرائے۔ اسلاموفوبیا پر ازبکستان اور پاکستان کا ایک ہی موقف ہے۔ دریں اثنا، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ریلوے، سکیورٹی، ترجیحی تجارتی معاہدے، موسمیاتی تبدیلی سمیت 8مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان توانائی کے بحران کی وجہ سے جن مسائل کا شکار ہے انھیں حل کرنے کے لیے ازبکستان ہماری مدد کرسکتا ہے۔ پاکستان کو ازبکستان سمیت مشرقِ وسطیٰ میں موجود ممالک سے تجارتی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں صرف معاہدے ہی نہیں کیے جانے چاہئیں بلکہ ان پر عمل درآمد بھی ہونا چاہیے۔