مکرمی! روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی میں پاکستان بھر کے بوڑھے بزرگ پنشنرز سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ان کی ماہانہ پنشن انتہائی قلیل ہے جس سے زندگی کی گاڑی کھینچنا بے حد مشکل ہے ریاست مدینہ کی ہردم گردان کرنے والے ہمارے ان حکمرانوں کو اس کا قطعاً کوئی احساس نہیں ہے حاضر سروس ملازمین تو ہڑتالیں کرکے دھرنے دے کر،اپنے مطالبے منوالیتے ہیں اور حکومت انہیں بجٹ کے علاوہ بھی مالی مراعات دے دیتی ہے لیکن پنشنروں کو آئندہ بجٹ میں اضافے کی نوید سنادی جاتی ہے اور جب وفاقی اور صوبائی بجٹ آتے ہیں تو اس میں پنشن میں برائے نام اضافہ کرکے ان کی اشک شوئی کرنے کی کوششیں کی جاتی ہے موجودہ مالی سال کے دوران حکومت کے اپنے ادارے شماریات کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی میں 50فیصد سے زیادہ اور جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 250 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا لیکن وفاقی وصوبائی بجٹ 2021-22 میں پنشنروں کی صرف 10فیصد کا اضافہ دیا گیا تھا افسوس اور تکلیف اس بات کی ہے اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے عوام کے منتخب نمائندوں نے اس ظلم و زیادتی پر بزرگ پنشنروں کے حق میں کوئی آواز نہیں اٹھائی حالانکہ یہ عوامی نمائندے ہر دم ’’دکھاوے کے لیے‘‘ عوام کے درد کو اپنا درد قرار دیتے نہیں تھکتے۔عدالتوں کی طرف سے حکم نامے جاری ہوئے ہیںکہ ریٹائر ملازمین کو ان کے گروپ انشورنس کی رقم فوراً واپس اداکی جائے لیکن تقریباً دوسال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس پر عمل درآمد نہیںکیا۔آخر یہ حکومت کب تک بوڑھے بزرگ پنشنروں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرتی رہے گی؟ریاست مدینہ کے دعویداروں سے پنشنروں کی یہ دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ ہماری موجودہ پنشن میںمہنگائی کے تناسب سے کم از کم 50فیصد کا اضافہ کرکے ہماری دعائیں اور ووٹ دونوں کے حق داربن جائیں۔( چودھری ریاض مسعود،سیکرٹری جنرل پاکستان پنشنرز ویلفئیر ایسوسی ہیڈآفس اہور۔ فون:0301-4660667)