سب سے سمجھوتے پر تیار: عمران خان،منتیں این آر او کیلئے ہیں :مریم اورنگزیب

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں سب سے بات اور سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں۔ ویڈیو خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھ پر حملہ ہوا ملک کے خاطر میں وہ بھی معاف کرنے کو تیار ہوں۔ آج جہاں پاکستان کھڑا ہے سب کو اکٹھا ہونا پڑے گا۔ عمران خان نے کہا کہ میں عوام کا پیسہ چوری کرنے والوں کو این آر او نہیں دے سکتا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری لانے کے لیے عدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سرمایہ اوورسیز پاکستانی ہیں۔ ہمیں تھوڑے تھوڑے ڈالرز کے لیے ذلیل ہونا پڑتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پچھلی بار پتا چلا کہ ہمارے ٹکٹس بکے ہیں۔ اس بار خود ٹکٹ دوں گا۔ اگلے ہفتے سے انتخابی مہم شروع کررہا ہوں، 8 سے 10 دن تک خود انتخابی ٹکٹس دوں گا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ قوم کو ہم کیسے مشکل وقت سے نکالیں گے۔ عوامی مینڈیٹ والی حکومت ہی ملک کو مسائل سے نکالے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام الیکشن کے بعد آئے گا اور پھر معاشی استحکام بھی ہوگا، عوامی مینڈیٹ والی حکومت پانچ سال کیلئے آنی چاہیے، عوام میں اعتماد بہت ضروری ہے۔ روپیہ گرنا روکنا ہوگا۔ پاکستان میں آنے والے ڈالرز کم اور بھیجے جانے والے زیادہ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عوام اداروں سب کو متحد ہوکر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ سب کو قرض اتارنے اور ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے قربانی دینی ہوگی۔ ہمیں آمدن بڑھانے اور اخراجات کم کرنے ہیں۔ اداروں کو ٹھیک کرنا ہوگا، سرکار پر بوجھ بننے والے محکموں کو ختم کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ شارٹ کٹ سے کام نہیں چلے گا، اب تاریخی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ملک کے مسائل کینسر کی طرح ہیں جس کا علاج ڈسپرین سے نہیں ہو سکتا۔ اس کو سرجری کے بعد نکال کر پھینکنا ہو گا۔ پنشنز میں صوبے کے بجٹ سے بڑا حصہ نکل جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ گندی ویڈیوز اور آڈیو لیکس جس طرح لیک کرائی گئیں ماضی میں کبھی نہیں ہیں۔ ظلم و خوف پھیلا کر تحریک انصاف کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کٹی نہیں کرتا، مشکل وقت سے نکلنے کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا۔ حالات ٹھیک کرنے کیلئے سب کو ملکر چلنا ہوگا، دوصوبوں کی بجائے سارے ملک میں الیکشن کرائے جائیں۔ اپنی ذات کی بجائے ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں قتل کرنے کا دوسرا منصوبہ بھی بنایا جا چکا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کو اعتماد دلاتا ہوں کہ قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جن تین لوگوں کو نامزد کیا وہی مجھے قتل کرانے کی کوشش میں ملوث ہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں ہے کہ ملزم نوید کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے وقت پانچ نامعلوم افراد عدالت میں موجود تھے۔ شہباز شریف، ڈرٹی ہیری، رانا ثناء اللہ کے باعث کیس کو کور اپ کرنے کی طاقت ہے تینوں کو خوف ہے کہ عمران خان اقتدار میں نہ آجائے۔ یہ تاریخ کا اہم الیکشن ہے جو پارٹی ڈسپلن توڑے گا پارٹی سے نکال دیں گے۔ ٹکٹ نہ ملنے پر اگر کوئی آزاد حیثیت سے کھڑا ہو تو اس کو جماعت سے نکال دیں گے۔ ہماری پارٹی سے متعلق کہا جاتا ہے کہ ممی ڈیڈی پارٹی ہے۔ جن کو ٹکٹ نہیں ملے گا ان کو ہم بلدیاتی انتخابات میں موقع دیں گے۔پی ڈی ایم اور ہینڈلرز نے نہیں کرائے پی ڈی ایم ہماری مقبولیت دیکھ کر ڈر گئی، ہماری حکومت گرائی گئی تو لاکھوں لوگ باہر نکل آئے۔ عمران خان نے کہا کہ اب نیب کا کا م صرف یہ رہ گیا ہے کہ وہ اپوزیشن کے خلاف کارروائی کرے۔ ملک کا چوری کیا گیا پیسہ جو آنا تھا‘ بڑا شور مچایا تھا۔ ڈالر 200 روپے سے نیچے لاؤں گا۔ خدشہ ہے ڈالر 300 روپے پر پہنچ جائے گا۔ ملک میں ڈالر کم آ رہے ہیں اور ملک سے باہر زیادہ جا رہے ہیں۔ عالمی ادارے بھی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے والا ہے۔ ان کے تو سارے اکاؤنٹس ڈالر میں ہیں، ان کو فائدہ ہو جاتا ہے۔ دو صوبوں کے بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں۔ ان میں عقل ہے تو 60 فیصد کی بجائے پورے ملک میں الیکشن کرا دیں۔ مشکل وقت سے نکلنے کیلئے ہمیشہ قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔ ملک کا علاج قرضوں سے نہیں اخراجات کم کرنا ہوں گے۔ ملک میں جنگل کے قانون کو ختم کرنا ہو گا۔ یورپ میں لوگ پیسے نہیں بانٹ رہے وہاں کا نظام ایسا ہے جو محنت کرے گا کمائے گا۔ بیرون ممالک لوگ رشوت نہیں مانگتے جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ عوام کا پیسہ چوری کرنے پر کیسے معاف کر دوں۔ شروع وہاں سے ہو گا جہاں ادارے بہتر فیصلہ کریں‘ حالات ٹھیک کرنے کیلئے سب کو ملکر چلنا ہو گا۔ ہمیں عدلیہ کے نظام میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔ اتنا برا وقت پاکستان پر پہلے نہیں آیا۔
عمران  
عمران
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ ) وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ رو، چیخو یا پیٹو، تم سے کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ عمران خان کے بیان پر ردعمل میں وفاقی وزیر نے کہا کہ تمہیں سمجھوتہ نہیں این آر او چاہئے، فارن ایجنٹ، گھڑی چور ہو، آرمی چیف سے کیوں ملنا چاہتے ہو؟۔ گھڑی چور فارن ایجنٹ سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جنہوں نے " رجیم ہٹائی "، جنہوں نے " امپورٹڈ حکومت " بنائی، جنہوں نے تم پر " حملہ کرایا "، سب سے سمجھوتہ کرنے کو تیار ہو؟ جنہیں" میرجعفر، میر صادق" کہا، سب کو معاف کرنے کو تیار ہو؟۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سمجھوتہ نہیں این آر او کی منتیں ہیں۔ سمجھوتے کی بات اس لئے کیونکہ ہیروں، 190 ملین پاؤنڈ کے بند لفافے، القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی کو جواب نہ دینا پڑے؟ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دوہرے نظام پر اٹھنے والے سوالات کا جواب دینا ہو گا۔ ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 200 پیشیاں بمقابلہ 2 پیشیاں، 2 سال جیل بمقابلہ فوری بیل (ضمانت)۔  وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ 6 ماہ تک’’بیل’’ نہیں کے مقابلہ میں ایک دن میں چار بیلیں (ضمانتیں)۔ انہوں نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر سزا، غیرملکیوں سے فنڈ لینے پر خاموشی، سب چھوڑیں آئین توڑنے پر سزا تو دیں۔
مریم اورنگزیب 

ای پیپر دی نیشن