اسلام آباد(خبرنگار)مڈل ایسٹ یوتھ سمٹ 2023 اپنی نوعیت کا پہلا سربراہی اجلاس ہے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں اختتام پذیر ہوگیا اس نے مسلم دنیا کو درپیش عصری مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے دنیا بھر سے نوجوان مسلم رہنماں کو مدعو کیاسمٹ میں انڈونیشیا، ترکی، بنگلہ دیش، ماریشس، پاکستان، ملائیشیا، ازبکستان، برونائی، متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کے مسلم رہنماؤں نے شرکت کی۔ سی ای او "زیکاب" اور ڈی جی "دی ہیومن سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ" رفیق احمد قریشی نے سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔شرکا نے مسلم دنیا کو درپیش معاشی، ماحولیاتی، تعلیمی، صحت، قدرتی آفات اور انسانی سلامتی کے مسائل پر غور کیا۔سربراہی اجلاس کے دوران اسلامی تعاون تنظیم جدہ میں جمہوریہ انڈونیشیا کے مستقل مندوب ایکو ہارتونو نے مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کے کردار پر زور دیا۔سربراہی اجلاس کی کارروائی کے دوران ZEKAB اور YBB کے درمیان مستقبل کے بامقصد تعاون کے لیے ایم او یو پر دستخط کیے گئے ۔ اس پس منظر میں رفیق احمد قریشی نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ اقتصادی ترقی، اور معاشی مضبوطی ہی مسلم ممالک کے درمیان بہت سے مسائل کا حل ہے، اور ہمیں مسلمان نوجوانوں کو عالمی رابطوں اور سرحدوں کی تفریق سے بالا تر سوچ اور تعاون کو پروان چڑھانے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے"۔رفیق احمد قریشی نے او آئی سی کے مستقل نمائندے کو زیکاب کی طرف سے سووینئر پیش کیا اور ان سے بہترین کارکردگی کا سرٹیفکیٹ وصول کیا۔ دونوں نے آنے والے وقتوں میں مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔