توبہ اور استغفار کی کثرت

ارشاد باری تعالی ہے : ’’اور تم سب توبہ کرو اے ایمان والو !تا کہ تم کامیاب ہو جائو ۔ (سورۃ النور )‘‘ ۔ 
سورۃ التحریم میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ کی طرف توبہ کرو خالص توبہ‘‘ ۔ سورۃ ھود میں ارشاد باری تعالی ہے : اور یہ کہ اپنے رب سے بخشش مانگو ، پھر اس کی طرف پلٹ جائو۔
سورۃ آل عمران میں ارشاد باری تعالی ہے ۔ ’’جو لوگ متقی بنے ان کے لیے ان کے رب کے پاس باغات ہیں جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور نہایت پاک صاف بیویاں اور اللہ کی جانب سے عظیم خوشنودی ہے اور اللہ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے ۔ جو کہتے ہیں اے ہمارے رب بے شک ہم ایمان لے آئے ، سو ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا ۔جو صبر کرنے والے اور سچ کہنے والے اورحکم ماننے والے اور خرچ کرنے والے اور رات کی آخری گھڑیوںمیں بخشش مانگنے والے ہیں ‘‘۔
’’اپنے رب سے معافی مانگ لو یقینا وہ ہمیشہ سے بہت معاف کرنے والا ہے ۔ وہ تم پر برستی ہوئی بارش اتارے گا ۔ اور وہ مالوں اور بیٹوں کے ساتھ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں باغات عطا کرے گا اور تمہارے لیے نہریں جاری کر دے گا‘‘۔ ( سورۃ نوح) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کہ میں دن میں ستر مرتبہ سے زیادہ اللہ سے استغفار اور اس سے توبہ کرتا ہوں ۔( بخاری ) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول خدا ﷺ سے زیادہ کسی کو یہ کہتے ہوئے نہیں دیکھا ’’ استغفر اللہ و اتوب الیہ ‘‘ اے اللہ میں تجھ سے مغفرت طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں ۔ ( سنن  نسائی ) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے لوگوں کو جمع کیا اور انہیں کہا : اے لوگوتم سب اللہ تعالی سے توبہ کرو پس میں اللہ سے ایک دن میں سو مرتبہ توبہ کرتا ہوں ۔ ( نسائی )
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ہم ایک مجلس میں حضور نبی کریم ﷺ کے سو باریہ کہنے کو شمار کرتے تھے ’’ رب اغفرلی وتب علی انک انت التواب الرحیم ‘‘ اے میرے رب مجھے بخش دے میری توبہ قبول کر تو ہی توبہ قبول کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔ ( ابو دائود ) 
حضرت عبد اللہ بن بسر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرما یا: خوش خبری ہے اس شخص کے لیے جو اپنے نامہ اعمال میں کثرت سے استغفار پائے ۔( ابن ماجہ ، سنن نسائی ) 

ای پیپر دی نیشن