یوٹیلیٹی سٹورز پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) صارفین کیلئے ساڑھے7 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکیج کل5 مارچ سے شروع ہو گا۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں ساڑھے7 ارب روپے کے رمضان پیکیج کے باوجود 3 بنیادی اشیا چینی، آٹا اورگھی کی قیمتوں پر مزید ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رمضان پیکیج کے تحت موجودہ قیمتیں برقراررہیں گی۔ ذرائع نے بتایاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام صارفین کیلئے چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے‘ آٹے کے 10کلو تھیلے کی قیمت 648 روپے اورگھی کی فی کلوقیمت 365 روپے برقرار ہوگی۔ ذرائع یوٹیلٹی سٹورز کے مطابق موجودہ سبسڈی کے باعث قیمتیں مزید کم نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ہر سال ماہ رمضان کے موقع پر سرکاری سرپرستی میں چلنے والے یوٹیلٹی سٹورز اور رمضان بازار کے ذریعے عوام کو ریلیف دینے کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ حکومتی سرپرستی کے باوجود ان بازاروں اور یوٹیلٹی سٹوروں پر عوام کو نہ ریلیف ملتا ہے اور نہ ہی معیاری اشیاء۔ رمضان سے قبل ہی یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا‘ چینی اور گھی کے نرخ بڑھا دیئے گئے ہیں جبکہ عام بازاروں اور مارکیٹوں میں بھی اشیائے ضروریہ کے نرخ عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو چکے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ ان سٹوروں پر ملنے والا آٹا‘ گھی نہ صرف غیرمیعاری ہوتا ہے بلکہ اسکے حصول کیلئے عوام کو لمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑے ہونے کی اذیت بھی برداشت کرنا پڑتی ہے۔ بہتر ہے کہ رمضان پیکیج کو صرف یوٹیلٹی سٹورز اور سرکاری رمضان بازار تک ہی محدود نہ رکھا جائے‘ اسے عام بازاروں اور مارکیٹوں سمیت گلی محلے کی دکانوں تک بھی پہنچایا جائے تاکہ اس سے ہر شہری مستفید ہو سکے۔ رمضان المبارک میں مصنوعی مہنگائی عروج پر ہوتی ہے‘ منافع خوروں اور مافیاز کے سامنے پرائس کنٹرول کمیٹی بے بس نظر آتی ہے‘ کہیں چیک اینڈ بیلنس نظر نہیں آتا۔ جب تک منافع خوروں اور مصنوعی مہنگائی کرنے والے مافیا کیخلاف سخت کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی‘ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی عوام کو ریلیف دینے کی ساری کوششیں رائیگاں جا سکتی ہیں۔