بھارتی کسانوں کے احتجاج کا نےا مرحلہ کل سے ریل بس گاڑےوں اور ہوائی جہاز سے دہلی آئیں گے

نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نئی دہلی مارچ کے نئے مرحلے کا اعلان کر دیا ہے ۔ احتجاج کے نئے مرحلے میں 6 مارچ کو پورے بھارت سے کسان ریل، بس، گاڑیوں اور ہوائی جہاز سے دہلی آئیں گے۔ 10 مارچ کو 12 بجے سے 4 بجے تک ریل روکو مہم شروع کی جائے گی ۔ کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال اور سرون سنگھ پنڈھیر نے اعلان کیا ہے کہ احتجاجی کسان ے 10مارچ کو ملک بھر میں چار گھنٹوں کا ریل روکو پروگرام چلائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی چلو تحریک کچھ دنوں کے لیے ملتوی ضروری ہوئی ہے، لیکن اسے ایک بار پھر متحرک کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال اور سرون سنگھ پنڈھیر نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارا دہلی چلو مارچ ختم نہیں ہوا ہے۔ مطالبات نہیں مانے جانے تک ہمارا احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گا۔جگجیت سنگھ ڈلیوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ دہلی جانے کا پروگرام ملتوی نہیں ہوا ہے۔ ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ مودی حکومت کو گھٹنوں پر لانے کے لیے ہم نے پالیسی طے کی ہے۔ ہم جن بارڈرس پر بیٹھے ہوئے ہیں، وہاں تعداد بڑھائیں گے۔ دوسرے بارڈرز پر بھی کسانوں کو لانے کی کوشش کریں گے۔ ڈلیوال نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ 6 مارچ کو پورے ملک سے ہمارے لوگ ریل، بس اور ہوائی راستہ سے دہلی آئیں گے۔ ہمارا 10 مارچ کو 12 بجے سے 4 بجے تک ریل روکو مہم چلانے کا ارادہ ہے۔ ہم لوگ اپیل کرتے ہیں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ لوگ شامل ہوں۔پنجاب کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھیر نے بھی ڈلیوال کی بات دہراتے ہوئے کہا کہ کھنوری اور شمبھو بارڈرس پر بیٹھے کسان اپنی تحریک چلائیں گے۔ انھوں نے بی جے پی کے ذریعہ لکھیم پور کھیری سے اجئے مشرا ٹینی کو امیدوار بنائے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔

ای پیپر دی نیشن