17وزارتوں کوختم کیاجائےتواربوں روپےبچ سکتےہیں: شازیہ مری

رہنماپیپلزپارٹی شازیہ مری نےکہاہےکہ 17وزارتوں کوختم کرکےاربوں روپےبچ سکتےہیں۔تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کی رہنماشازیہ مری نےمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئےکہاکہ پیپلزپارٹی صدارتی انتخابات کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے کررہی ہے،ایم کیو ایم سے بھی رابطہ ہوا ،ہم عوام کی سپورٹ سے جیتے ہیں، ہمیں مولانا فضل الرحمان سے شکایت ہے وہ خیبرپختونحوا پر بات کیوں نہیں کرتے ہیں ، جہاں سے وہ بری طرح ہارے ہیں ۔پی پی رہنماکامزیدکہناتھاکہ احتجاج وہاں کریں جہاں وہ جیتا کرتے تھے، مولانا صاحب ان کے لیے کیا کہتے تھے اور وہ مولانا کے لیے کیا کہتے تھے ہم ایسے الفاظ استعمال نہیں کرسکتے،آپس میں ان کا مک مکا ہوگیا اچھی بات ہے۔شازیہ مری کاکہناتھاکہ بلاول بھٹو نے عوام کی ترجیحات کے لیے معاشی پروگرام کا حصہ بنایا ہے،اس لئے وفاق میں حکومت بنا رہے ہیں، ان ترجیحات کو دیکھیں اور عوام کہ مشکلیں حل کریں گے ۔رہنماپی پی کامزیدکہناتھاکہ کئی وازرتیں ایسی جو وفاق میں موجود ہیں، اس کھینچا تانی کو روکنا چاہیے،17 وزارتوں کو ختم کرنا چاہیے، اربوں روپے بچائے جائیں، 328 ارب کے اخراجات کو بچایا جائے ، اس رقم کو عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے خرچ کر سکتے ہیں ۔شازیہ مری کاکہناتھاکہ اگر کسان کو1500 ارب ملیں تو کسان بھی خوشحال ہوں گے ، نئے وزیر اعظم کو پیپلز پارٹی کی جانب سے تجاویز دی گئی ہیں ، صوبے ایف بی آر سے بہتر ٹیکس جمع کرتے ہیں، ایف بی آر کی کارکردگی بری ہے ،اب ایف بی آر کواور بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے ۔پی پی رہنماکاکہناتھاکہ اگر صوبے اپنے ٹارگٹ نہیں پورا نہیں کرتے تو ان پر جرمانہ لگائیں ، پر امن الیکشن کے لیے ہمیں مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا، بلاول بھٹو کی تقریر ایک روڈ میپ ہے،اب وزیر اعظم کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ہماری تجاویز پر چلتے ہیں ، اگر ہماری تجاویز پر چلتے تو پی آئی اے کا خسارہ بھی نہ ہوتا ۔

ای پیپر دی نیشن