وزیراعظم کا گوادر کے جاں بحق متاثرین کیلئے20 ،20 اور زخمیوں کو 5 لاکھ دینے کا اعلان

 وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر کے سیلاب متاثرین اور بارشوں کے باعث جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 ،20 لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا،بارشوں سے تباہ ہونے والے گھروں کو ساڑھے 7لاکھ اورجزوی طور پر تباہ ہونے والے گھروں کوساڑھے 3لاکھ کے امدادی چیکس بھی تقسیم کئے ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم تصدیق کے بعد لوگوں کو چیکس تقسیم کریں گے، یہ بات تمہاری اور میری نہیں ،یہ بات ہماری ہے۔ ہم متاثرین کومزید رقوم بھی مہیا کریں گے۔اور اس سارے عمل کی سپرویژن وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور چیئرمین این ڈی ایم کرینگے۔ گوادر کے متاثرین کے نقصانات کی ضابطے اور قانون کے مطابق ادائیگی کی جائے گی۔ متاثرین کی مدد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، متاثرین کیلئے جامع پروگرام مرتب کرکے پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آپ کے گھر ڈوب گئے ہم اسلام آباد میں کیسے بیٹھ سکتے ہیں، پہلی فرصت میں گوادر حاضر ہوا ہوں، جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے آفات کی پیشگوئی کیلئے نظام واضع کیا جائے۔متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں 26فروری کو طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا، گوادر اوربلوچستان کے دوسرے حصوں میں طوفانی بارش نے تباہی مچائی، اللہ کا شکر ہے گوادر میں کوئی شخص جاں بحق نہیں ہوا۔پورے بلوچستان میں 5لوگ بارشوں سے جاں بحق ہوئے،اللہ ان کی مغفرت فرمائے، دل کی گہرائیوں سے سرفراز بگٹی کو شاباش اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سرفرازبگٹی نے حلف اٹھاتے ساتھ ہی یہاں کا رخ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امداد دینا آپ کے اوپر ہمارا کوئی احسان نہیں،یہ نومنتخب حکومت کا فرض ہے، ہم آپ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے یہاں موجود ہیں، آپ کے نقصانات کی ضابطے اور قانون کے مطابق ادائیگی کی جائے گی، پاک فوج،نیوی ، کوسٹ گارڈ کے افسران ، اہلکاروں اورپی ڈی ایم سندھ کا بھی شکر گزار ہوں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کا حکم ہے مصیبت کے وقت اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوجاوٴ، میں یقین دلاتا ہوں اس خدمت میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی، آپ کو معلوم ہے 2022میں پورا بلوچستان سیلاب سے تباہی کا شکار ہوگیا تھا، میں بلوچستان میں جگہ جگہ پہنچا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف گوادر پہنچے تو گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی سمیت چیف سیکرٹری بلوچستان ، کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔مقامی انتظامیہ کے افسروں نے دورے کے دوران وزیر اعظم کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارشوں سے جیونی سمیت دیگر علاقوں سے نقصان پہنچا، انٹر نیٹ سروس متاثر ہونے سے سکولوں میں امتحان ملتوی کئے گئے۔ بریفنگ کے دوران شہباز شریف کو بتایا گیا کہ گوادرمیں 3100 ،جیونی میں 2500گھرمتاثرہوئے، 95 گھرمکمل طورپرتباہ ہوئے، 200سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔355 لوگوں کو سرکاری رہائش گاہوں میں رکھا گیا، 800 افراد کو ریسکیو کرکے ان کے رشتہ داروں کے گھر منتقل کیا گیااور اب بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ متاثرین کیلئے آرمی کے 2 اور نیوی کے میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں

ای پیپر دی نیشن