”اٹارنی جنرل کی تقرری غیر آئینی ہے“ سپریم کورٹ بار کی متفقہ قرارداد

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کی تقرری کیخلاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے قرارداد منظور کی ہے جس میں ان کے تقرر کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس صدر قاضی محمد انور کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئین کی رو سے جج بننے کی اہلیت رکھنے والا اٹارنی جنرل کے عہدے پر تعینات ہو سکتا ہے مولوی انوار الحق پی سی او کے تحت حلف اٹھانے کی پاداش میں عہدے سے فارغ ہوئے ہیں جو اب جج بننے کے اہل نہیں۔ ا جلاس میں بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کے ان 6 ارکان کیخلاف بھی قرارداد مذمت منظور کی گئی جنہوں نے وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان سے ملاقات کی۔ دوسری جانب شفیع چانڈیو نے اپنی ملاقات کا دفاع کیا اور کہا کہ وہ وزیر قانون تو کیا صدر زرداری سے بھی ملاقات کریں گے انہیں اس سے کوئی روک نہیں سکتا۔ شفیع چانڈیو کے مطابق انہوں نے اجلاس کے دروان بار میں وزیر قانون کو دعوت دینے کی بھی بات کی۔ تاہم ذرائع کے مطابق بار اجلاس نے کثرت رائے سے فیصلہ کیا کہ وزیر قانون کو کسی بھی صورت بار میں آنے کی دعوت نہیں دی جائے گی۔ اس معاملے پر بعض ارکان نے اجلاس سے واک آوٹ کیا تاہم اکثریت نے دعوت دینے کی مخالفت کی۔

ای پیپر دی نیشن