ملکی سٹاک مارکیٹوں میں زبردست تیزی رہی اور کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس ایک بار پھر گیارہ ہزار نو سو پوائنٹس کی سطح عبورکرگیا۔

بدھ کے روزامریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد بند کیے جانے کی خبروں کے پیش نظر کراچی سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ہوگئی تھی جس کے بعد انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران تین سو سے زائد پوائد پوائنٹس گرکر گیارہ ہزارچھ سو پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ جمعرات کے روز مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی زبردست ریکوری دیکھی گئی اور انڈیکس دو سوپینتیس پوائنٹس اضافے کے بعد گیارہ ہزار نو سو سات پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اوجی ڈی سی ایل، انرجی، سیمنٹ، بینکس اور ریفائنریز کے سکرپٹس میں نمایاں تیزی نے مارکیٹ کو گرین نمبرز میں رکھا۔ کراچی مارکیٹ کا مجموعی کاروباری حجم پانچ کروڑ تراسی لاکھ شیئرزرہا اور حجم کے اعتبار سے لوٹے پاکستان پی ٹی اے میں نمایاں سودے ہوئے۔ مارکیٹ میں ایک سو اسی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ جبکہ اکیاسی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں کمی رہی۔ دوسری طرف لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان رہا، مارکیٹ ستاون پوائنٹس کے اضافے سے تین ہزارایک سو ستتر پوائنٹس پربند ہوئی۔ مارکیٹ میں ایک سو گیارہ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے پچاس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، نو میں کمی جبکہ باون کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...