طالبان ملک دشمنوں کیخلاف لڑیں ”ڈیورنڈ لائن“ کو تسلیم کیا نہ کرینگے : کرزئی

May 05, 2013

کابل (رائٹرز+ایجنسیاں) افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ پاکستان سرحدی جھڑپوں کے ذریعے افغانستان کو ڈیورنڈ لائن کو مستقل سرحد تسلیم کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حامد کرزئی نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی حکومت کو ہر ماہ سی آئی اے سے ڈالروں سے بھرے ہوئے تھیلے ملتے ہیں لیکن وہ کبھی وار لارڈز میں تقسیم نہیں کئے۔ حامد کرزئی نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن افغانستان پر مسلط کی گئی ہے جسے کسی افغان حکومت نے تسلیم نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی حکومت آئندہ ایسا کرے گے۔ پاکستان حکومت کے اہلکاروں نے بارہا ڈیورنڈ لائن کے حوالے سے ان سے بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انہوں نے کبھی بھی اس مسئلے پر بات چیت کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں۔ امریکی فوج 2014 کے بعد بھی فوجی اڈے استعمال کر سکے گی۔ افغان سرحد کے اندر کوئی غیر ملکی چیک پوسٹ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مزید مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحدی علاقوں میں جھڑپیں کرا کے افغانستان کی حکومت پر دبا ڈالنا چاہتا ہے۔ ادھر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چودھری نے بی بی سی سے بات کرتے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد ڈیورنڈ لائن کی شکل میں طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے گورسال میں پاکستانی چوکی پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی لیکن پاکستان نے انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے امید کا اظہار کیا کہ افغانستان کی حکومت سرحد کے اس جانب اپنے نظام کو بہتر کریں گے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔ پاکستان کا نام لئے بغیر افغان طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ملک کے دشمنوں کیخلاف لڑیں۔ یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنے ملک افغانستان کو تباہ کرنے کے بجائے اپنے ہتھیاروں کا رخ ان مقامات کی جانب موڑ دیں جہاں افغانستان کی خوشحالی کیخلاف سازشیں کی جاتی ہیں۔ پاک افغان سرحدی جھڑپ کے مقام کے قریبی شہر اسد آباد میں سینکڑوں افراد نے پاکستان اور امریکہ کیخلاف مظاہرہ کیا۔ ادھر افغان نیشنل آرمی نے دعوی کیا ہے گزشتہ سات پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے بعد ایک سرحدی گیٹ اور 6چیک پوسٹیں تباہ کر دیں۔
کرزئی

مزیدخبریں