شام میں فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں : اوباما

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی+ بی بی سی+ آئی این پی) امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ ایف بی آئی نے بوسٹن بم دھماکوں کی تحقیقات کے حوا لے سے کوئی غلطی نہیں کی، ایسے افراد کو پکڑنا بہت مشکل ہوتا ہے جو کسی بڑی سازش کا حصہ نہیں ہوتے، شام میں فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ہفتہ کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی نے بوسٹن بم دھماکوں کی تحقیقات کے حوالے سے کوئی غلطی نہیں کی۔ صدر باراک اوباما نے کہا کہ ایسے افراد کو پکڑنا بہت مشکل ہوتا ہے جو کسی بڑی سازش کا حصہ نہیں ہوتے اور ایف بی آئی نے بوسٹن دھماکوں میں ایسے ہی افراد کو پکڑا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے کسی کو بھی صرف افواہوں کی بنیاد پر گرفتار نہیں کر سکتے تھے۔بوسٹن میں دھماکوں کے بعد امریکی حکام نے امریکہ آنے والے طلبہ کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی شہر بوسٹن میں دھماکوں کے بعد امریکی حکام نے امریکہ آنے والے طلبا کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی حکام کی جانب سے یہ قدم اس لیے لیا جا رہا ہے کیونکہ قزاقستان کے ایک طالب علم نے بوسٹن دھماکوں کے ملزمان کے بارے میں معلومات چھپائیں۔ اس طالب علم کے پاس سٹوڈنٹ ویزہ نہیں تھا۔امریکی ذرائع کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے لبنان کی فضائی حدود سے شام میں فضائی حملے کیے ہیں جس میں انہوں نے گاڑیوں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا جو مبینہ طور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے لئے ہتھیار لے کر جا رہا تھا۔  

ای پیپر دی نیشن