ورلڈ بینک سے فنڈز ملنے سے انکار کے بعد وفاقی حکومت نے دیامیر بھاشا ڈیم اپنے وسائل سے تعمیر کرنیکا فیصلہ کر لیا

May 05, 2014

لاہور (نیوز رپورٹر) وفاقی حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم اپنے وسائل سے بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے  وزارت پانی و بجلی اور وزارت پلاننگ کمشن نے متعدد ہنگامی اقدامات کئے ہیں جس کے تحت واپڈا ہائوس میں قائم جنرل منیجر بھاشا ڈیم کا سارا عملہ اور دفتر اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کے تحت 45سو میگاواٹ کا دیامیر بھاشا ڈیم اپنے وسائل سے بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر پلاننگ کمشن احسن اقبال نے دیامیر بھاشا ڈیم سمیت پانی و بجلی کے دیگر منصوبے تیز کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ دوسری طرف چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے دیامیر بھاشا ڈیم کے اردگرد زمین حاصل کرنے کیلئے لینڈ ایکوزیشن اینڈ ری سیٹلمنٹ سیل (LRSC)کا دفتر چلاس میں قائم کر دیا ہے۔ جنرل منیجر دیامیر بھاشا ڈیم کا دفتر اور اس کے 67افسروں و اہلکاروں کا دفتر اسلام آباد (راول ریسٹ ہائوس) میں عارضی قائم کر دیا ہے۔ اس سے قبل یہ دفتر واپڈا ہائوس لاہور میں تھا۔ واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے دیامیر بھاشا ڈیم اپنے وسائل کے تحت قائم کرنے کا اعلان، ورلڈ بنک کی طرف سے اس کے لئے فنڈز نہ دینے اور اس کا این او سی بھارت سے لینے کے بعد کیا ہے۔ وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے فنڈز روکنا اور این او سی بھارت سے مشروط کرنا ایک سازش ہے جسے بے نقاب کیا جائے گا۔

مزیدخبریں