پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے استحکام پاکستان کنونشن : معافی کافی نہیں‘ جیو نیوز کی انتظامیہ خود کو سزا کیلئے پیش کرے : حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے استحکام پاکستان کنونشن میں مذہبی، سیاسی و سماجی تنظیموں کے مرکزی قائدین، وکلائ، طلباء و تاجر رہنمائوں نے کہا ہے کہ افواج پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ پوری قوم پر حملہ ہے۔ جیو اپنی غلطی تسلیم کرے اور خود کو قانون کے مطابق سزا کیلئے پیش کرے، صرف معافی مانگنا کافی نہیں۔ افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے قومی جرم کا ارتکاب کیا گیا۔ حکمران، سیاستدان اور میڈیا افواج پاکستان کے پشت بان بنیں، ملکی سلامتی و دفاع کیلئے پوری قوم کو متحد کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، جنرل (ر) حمید گل، سردار عتیق احمد خان، حافظ عبدالرحمان مکی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، شفقت چوہان ایڈوکیٹ، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، حافظ محمد ادریس، رحمت خان وردگ، مولانا عبدالمالک، صاحبزادہ سلطان احمد علی، انجینئر نوید قمر، سید کفیل شاہ بخاری، مولانا محمد اقبال فاروقی، پیر سید ہارون شاہ گیلانی، قاری محمد یعقوب شیخ، مولانا محمد اشرف طاہر، مولانا سیف اللہ خالد، شیخ نعیم بادشاہ، شہزاد علی ورک، شفیق رضا قادری، مولانا ابوالہاشم، حافظ خالد ولید، چودھری ظہیر احمد، علی عمران شاہین، خالد محمود کھوکھر و دیگر نے یونیورسٹی گرائونڈ چوبرجی میں استحکام پاکستان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ آج سب جماعتیں اور عوام متحد ہیں، حقیقت میں ملت اور اُمت ایک ہے۔ دشمن اس ملت میں دراڑیں ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم نے اتحاد امت کو برقرار رکھنا ہے۔ ہمارا یہ پروگرام کسی اختلافات کو بھڑکانے کیلئے نہیں بلکہ اُمت کے وجود کو مستحکم کرنے اور پاکستان کے استحکام کیلئے ہے۔ افواج پاکستان کی حمایت میں ملک کے کونے کونے میں آواز بلند ہورہی ہے۔ قائدؒ کے پاکستان میں خوفناک انتشار پیدا کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ حامد میر پر حملہ درست نہیں۔ہم نے پہلے دن اسکی مذمت کی تھی لیکن اسکے بعد فوراً جو حملہ ہوا وہ حامد میر سے بھی بڑا حملہ تھا، وہ ایک شخص پر حملہ تھا لیکن افواج پاکستان اور آئی ایس آئی چیف پر حملہ پوری قوم پر حملہ تھا۔ جیو نیوز کی انتظامیہ تصور کرے اگر آپ نے آٹھ گھنٹے پاکستان کے محافظ کی تصویر دکھا کر جس طرح مجرم بنانے کی کوشش نہ کی ہوتی تو سارا پاکستان آج آپکے ساتھ ہوتا مگر آپ نے اسکی پرواہ نہیں کی اور بغیر تحقیق کے اگلے ہی لمحہ جس طرح افواج پاکستان کیخلاف جس طرح الزام تراشیاں کی اور گھنٹوں جو نشریات چلائیں۔ میں رانا ثناء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ قرآن پڑھیں جس میں بغیر تحقیق کے الزام تراشی سے منع کیا گیا ہے۔ میڈیا کی آزادی ضرور ی ہے لیکن الزام تراشیوں کے پس منظر میں جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ آزادی اظہار رائے نہیں ہے قر آن اسکو جہالت کہتا ہے۔ اس طرح کی آزادی نے بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے۔ جیو نیوز کی انتظامیہ غورکرے اسکی ذمہ داری یہ نہیں کہ آپ جلوس نکالیں اپنے لئے لابنگ کریں اگر آپ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں تو ہم نصیحت اور خیر خواہی کے طور پر کہتے ہیں کہ انکی ذمہ داری ہے وہ اپنی غلطی تسلیم کریں یہ چھوٹی غلطی نہیں قومی جرم ہے۔ اسکی تلافی جیو نیوز انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ خود کو سزا کے لئے پیش کر دے۔ وہ اپنے جرم کو چھپا کر اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ کام عدالتوں میں ہونے چاہئیں۔ صرف معافی مانگنا کافی نہیں۔ جسطرح جیو نے میڈیا کا نمبر دار بننے کی کوشش کی اسی طرح وہ اصلاح کا بھی نمبردار بنے۔ جیو نیوز نے امن کی آشا کا پروگرام چلایا۔ آپ ریفرنڈم کروا لیں، اکھنڈ بھارت کی راہ ہموار کی گئی۔ انڈیا کے پروگرام اور سازشوں کا حصہ بنے ہیں۔ پاکستان کے مفاد نہیں بھارت کی نمائندگی کی گئی ہے۔ وہ برملا طور پر فوج کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنی بھی فحاشی وعریانی پروان چڑھی ہے اس میں جیونے بہت کردار ادا کیا ہے۔ہم اصلاح چاہتے ہیں اور لڑائی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہندو کلچر فروغ دینے اور ملک کو سیکولر بنانے کا ایجنڈے ترک کر دیں۔ جیو نیوز کو پاکستان اور نظریہ پاکستان کا محافظ چینل بنائیں۔ آپ قوم کے دلوں میں بسیں گے۔ میڈیا قوم کی تربیت کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ یہ کوئی ایک دن کی بات نہیں مسلسل ایک رویہ ہے اسکی اصلاح کریں جو الزام تراشی کی اس جرم کو قبول کر کے خود کو سزا کے لئے پیش کر دیں۔ لابنگ چھوڑیں۔ قانون کے مطابق سزا تسلیم کریں لابنگ سے انتشار پھیل رہا ہے۔ میں نے خیر خواہی سے بات کی ہے جیو انتظامیہ غور سے سنے اور عمل کی کوشش کرے۔ بڑی مدت کے بعد جنرل راحیل شریف نے کشمیر کے شہہ رگ ہونے کی بات کی۔ بھارت کی طرف سے روزانہ کشمیر کو اٹوٹ انگ کہا جاتا تھا۔ جنرل راحیل نے قائد اعظم کے الفاظ دہرائے ہیں۔ ہمارے سارے دریا کشمیر سے آتے ہیں جس طرح سے ہمارے پانیوں کا رخ موڑا گیا اور پاکستان کو بنجر بنانے کی کوشش کر کے بجلی بحران کھڑے کئے گئے آج سب کو یہ بات سمجھ آ رہی ہے۔ ہم بھارت سے لڑائی نہیں امن چاہتے ہیں لیکن بے ضمیروں اور غیرت کے سودے کرنے والا امن نہیں چاہئے۔ پاکستان میں ترقی کے منصوبے ،ملک کے دفاع کی مضبوطی اور ملک میں لگی آگ بجھانے سے ممکن ہے۔ حکمران، سیاستدان، میڈیا فوج کے پشت بان بنیں۔ پاکستان ہنگامی حالات سے دوچار ہے۔ ملکی دفاع کے لئے سب کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ اگر انتشار بند نہ ہوا اور پاکستان کے اندر دراڑیں ڈالنے کی کوششیں جاری رہیں تو اس ملک کے کونے کونے میں اس سے بڑے اجتماعات کا انعقاد کریں گے اور ہر علاقے میں لوگوں کے شعور کو بیدار کر کے قومی اتحاد کو منظم کریں گے۔ جنرل(ر) حمید گل نے کہا کہ حکمران چاہتے تو بھی آٹھ گھنٹے تک افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ نہ ہوتا حکمران دلیل والوں کے ساتھ نہیں تذلیل والوں کے ساتھ ہیں۔ پیمرا نے جان بوجھ کر ایکشن نہیں ایک سازش کے تحت ملک کی دراڑیں ڈالی جارہی ہیں۔ فوج کے خلاف سازشیں کی جارہی تھی یہاں میڈیا پر فنڈنگ کی جارہی ہے لیکن جیوٹی وی نے 8گھنٹے وہ کام کیاکہ پوری قوم پاکستان فوج کے ساتھ کھڑی ہوگئی، لوگ پرویز مشرف کو بھول گئے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، وزیر دفاع اور وزیر اطلاعات کے خیالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ اس سنگین سازش کو بھانپنے کی ضرورت ہے۔ میں نے جنرل ظہیر کو زلزلہ کے دوران ملبہ سے نعشیں نکالتے دیکھا ہے۔ حامد میر پر حملہ درست نہیں ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ انکو کیسی گولیاں لگی ہیں کہ وہ اس کے باوجود انٹرویو دے رہے ہیں؟ پاک فوج اور آئی ایس آئی کو پوری دنیا سب سے بہترین تسلیم کرتی ہے ۔اسکے خلاف سازشیں کرنے والے ہاتھ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ سردار عتیق نے افعاج پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگوائے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ بھارت نے اعلان جنگ کر دیا ہے،نریندر مودی نے کہا کہ میں پاکستان پر حملہ کروں گا ہم اسکے وزیر اعظم بننے کے انتظار میں ہیں۔امن کی آشا کی بات کرنے اور بھارت کو پسندیدہ قرار دینے والے بھی سن لیںابھی مشرقی پاکستان سمیت بھارت سے بہت سارے حساب چکانے ہیں۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ اسوقت پاکستان میں خوفناک ہنگامی صورتحال پیدا کر دی گئی ہے۔افواج پاکستان کے خلاف بھونڈے انداز میں جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا۔ ہم میڈیا کی اہمیت کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ نظریہ پاکستان کی حفاظت کرنے والا میڈیا ہمارے لئے قابل احترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیو میڈیا ہر کسی کو ٹکر مار رہا ہے ۔اس نے نظریہ پاکستان کو متنازعہ بنایا۔ شفقت چوہان ایڈوکیٹ نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ ہمیں اپنے اداروں کو لڑائی سے بچانا چاہئے۔ آرمی چیف کا کشمیر کو شہہ رگ قرار دینا قوم کے دل کی آواز ہے۔ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہمارے گھر کی حفاظت کرنے والی فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مادر وطن کو گالی دینے کے مترادف ہے۔ جیو نیوز اور جنگ کو پاک فوج سے غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ جس فوج کو امریکہ، بھارت اورنیٹو فورسز اپنے دشمن سمجھتے ہوں اور جس فوج نے اپنے میزائل کا نام غوری، آبدوز کا نام سعد بن ابی وقاص، ڈرون کا نام براق رکھا میں اس پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں۔ صرف میں ہی نہیں پوری قوم وزیر دفاع ہے جو پاک فوج کا دفاع کرتے رہی گی۔ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ ان حالات میں جب انڈیا میں نریندر مودی کی حکومت آ رہی ہے فوج کو تنقید کا نشانہ بنانا انتہائی خطرناک ہے۔ حافظ محمد ادریس نے کہا کہ جو ادارے اپنی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں وہ پاکستان کو نقصانات سے دوچار کر رہے ہیں۔ رحمت خان وردگ نے کہا کہ حامد میر پر حملہ قابل مذمت ہے لیکن نواز شریف کو چاہئے تھا کہ وہ پہلے آئی ایس آئی اور افواج پاکستان کی دفاع بات کرتے پھر حامد میر کو عیادت کرتے لیکن انہوں نے اس موقع پر بھارت کو خوش کرنے کی کوشش کی۔ مولانا محمد اشرف طاہر نے کہا کہ وطن عزیز کے دفاع کے لئے ہم اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان میں اداروں کو لڑایا جا رہا ہے نظریہ پاکستان کے خلاف اٹھنے والے قلم توڑ اور زبانیں کاٹ دی جائیں گی۔ شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک نے کہا کہ مسلمان قرآن کو اپنائیں گے تو تمام طاغوتی قوتیں شکست کھا جائیں گی۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ پاک فوج کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ کشمیر سے لے کر کراچی تک ہر پاکستانی افواج کے ساتھ کھڑا ہے۔ انجینئر نوید قمر نے کہا کہ ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو رکھنے والی فوج کو کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ایک شہید فوجی کا وصیت نامہ پڑھ کر سنایا جس پر مجمع میں زبردست جذباتی کیفیت دیکھنے میں آئی اور بزرگ احباب آنسو بہاتے رہے۔ سید کفیل شاہ بخاری نے کہا کہ آئین پاکستان میں طے ہے کہ ریاست کو ادارے حدود میں رکھ کر چلائیں پھر ہی ملک میں امن ممکن ہے۔ مولانا محمد اقبال فاروقی نے کہا کہ جنگ اور جیو نیوز نے ہمیشہ نظریہ پاکستان کے خلاف بات کی ہے۔ پاکستان کا استحکام ہر فرد کے دل کی آواز ہے۔ پیر سید ہارون شاہ گیلانی نے کہا کہ نازک ترین دور میں جماعۃ الدعوۃ نے قوم کو متحد کرنے کا بیڑہ اٹھایاملک کو کمزور کرنے کی سازشیں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ قاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ دفاع پاکستان کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے کے تیار ہے۔ مولانا رانا شمشاد احمد سلفی نے کہا کہ بعض طاقتیں ملک میں انتشار پیدا کر کے اسے غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔ مرزا محمد ایوب بیگ نے کہا کہ پاکستان نفاذ شریعت کے لئے بنایا گیا تھا مگر اسکے لئے ابھی تک سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی اسی لئے آج ہم مسائل اور بحرانوں کا شکار ہیں۔ چوہدری محمد انور نے کہا کہ ملکی زراعت کو انڈیا کے ہاتھوں برباد کیا جا رہا ہے۔ پیاز، ٹماٹر اور آلو کی تجارت ہو رہی ہے۔ کسان اتحاد بھارت سے تجارت نہیں کرنے دے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...