کراچی (سٹاف رپورٹر) سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان کی طرح کراچی میں بھی یونیفارم کی آڑ لیکرچند عناصر دہشت گردی کر رہے ہیں۔ کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں طالبان ملوث ہیں۔ طاہرالقادری کو کون ٹوپی پہنائے گا پتہ ہے۔ وہ اتوار کو کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینٹر رحمان ملک نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ طاہر القادری کے پیچھے کوچ کون ہے، ہمارے دور میں جب طاہر القادری نے دھرنا دیا تھا اس وقت سردی تھی اور اب گرمی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہو گا کہ انہیں نیا کنٹینر دیا جائیگا یا پرانے سے ہی کام چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کا دھرنا جمہوریت کیلئے خطرہ نہ بن جائے اور سیاسی جماعتیں جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے جمہوریت ہی نہ کھو دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی ہلاکت پر افسوس ہے، کوئی بھی نہیں چاہتا کہ ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ چلے۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قتل پر کمیٹی بنا دی ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ جو ڈنڈوں کی بات سمجھتے ہیں انہیںباتیں سمجھ نہیں آتیں۔ افواج پاکستان سے اپیل کروں گا کہ وہ طالبان کو بھرپور جواب دیں۔ رحمان ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ شہر قائد میں ہونے والی دہشت گردی میں طالبان ملوث ہیں۔ ایم کیو ایم سے متعلق خورشید شاہ کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، قادری کو سپانسر کرنے والے عناصر سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے پیپلزپارٹی بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے قتل پر تعزیت کیلئے نائن زیرو جائیں گے۔ دریں اثنا رحمان ملک نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ اس دوران ملک اور سندھ کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔