لاہور (نمائندہ سپورٹس/سپورٹس رپورٹر) سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین صلو نے کہا کہ پاکستان ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی کے لئے فیلڈنگ کے شعبے میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ساتھ ہی تیز گیند بازوں کو بھی وکٹیں لینے والی کارکردگی دکھانا ہوگی۔پہلے ٹیسٹ میں بلے بازوں نے اچھا کھیل پیش کیا تھا لیکن باؤلرز وکٹیں حاصل نہیں کرسکے۔ہمیں بنگلہ دیش کو اچھے کھیل کا کریڈٹ بھی دینا ہوگا۔وہ اپنے میدانوں پر بہت اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔پہلے ٹیسٹ میں وکٹ سلو ضرور تھی لیکن اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ سارا ملبہ پچ پر ڈال کر سب کو کلین چٹ دے دی جائے۔بیرون ملک کھیلتے ہوئے ہمیشہ مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کرکٹرز کو ان تمام حالات کے لئے تیار رہنا ہوتا ہے۔شائقین کرکٹ بنگلہ دیش دورے کے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں۔اگر کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں تو کوچنگ سٹاف سے بھی سوالات ہونے چاہئیں۔ انہوں کامیابی کے لئے کیا تیاریاں کیں۔ دوسرے ٹیسٹ کے لئے ایک فاسٹ باؤلر بلاول بھٹی کو ضرو شامل کیا جانا چاہئے۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مینجر اظہر زیدی نے کہا کہ پاکستان کو دوستے اور آخری ٹیسٹ میں کامیابی کے لئے آل آؤٹ جانا ہو گا تاکہ دورے کا اختتام اچھے اور فاتحانہ انداز میں ہو سکے۔ قومی ٹیم ٹور پر ابتک کامیابی کی تلاش میں ہے۔ آخری ٹیسٹ میں کامیابی سے کم ازکم دورے کا اختتام کامیابی کے ساتھ ہو گا۔