دور جدید کے الحاد کا مقابلہ علمی محاذ پر کرنا ہوگا، سیف اللہ خالد

کراچی (نیوز رپورٹر) جماعة الدعوة کے علماءکنونشن میں شیوخ الحدیث، جید علمائے کرام اور مدارس دینیہ کے مہتمم حضرات نے ”لجنة العلماءالسلفیة“ کے قیام کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دور جدید کے الحاد کا مقابلہ علمی محاذ پر متحد ہوکر کریں گے۔ منظم منصوبے کے تحت بعض تعلیمی اداروں اور سوشل میڈیا سائٹس پر نوجوانوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں علمائے کرام راہنمائی نہیں کریں گے تو کفر و الحاد کے سلسلے مزید مضبوط ہوں گے۔ علمائے کرام کا کردار محدود ہونے سے توہین رسالت اور دین اسلام کے استہزاءکے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ فتنہ تکفیر اور الحاد امت مسلمہ کے لیے ناسور بنتا جا رہا ہے، جس کا سدباب کیا جانا ضروری ہوچکا ہے۔ مدارس سے فارغ التحصیل طلبہ کے لیے شریعت میں تخصص کی کلاسز اور ملک بھر میں ہر مدرسے کی سطح پر دار الافتاءقائم کیا جائے گا۔ اس بات کا فیصلہ مرکز تقویٰ گلشن اقبال میں حافظ عبدالستار الحماد کی زیر صدارت علماءکنونشن سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد، مفتی عبد اللطیف ارشد، جامعہ ستاریہ الاسلامیہ کے شیخ الحدیث محمود احمد حسن، مولانا عبدالحنان سامرودی، جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر مفتی محمد یوسف طیبی، جامعہ ستاریہ کے مدیر حافظ محمد سلفی، جامعہ معہد القرآن کے مدیر مولانا خلیل الرحمن لکھوی، جامع مسجد اہلحدیث کورڈ روڈ کے خطیب مفتی منور ذکی، اتحاد اہلحدیث سندھ کے رہنما مولانا فاروق احمد قصوری، جماعت غرباءاہلحدیث کے نائب امیر مولانا انس مدنی، جماعة الدعوة اندرون سندھ کے مسﺅل فیصل ندیم، مسﺅل کراچی ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن