اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت +این این آئی) سپریم کورٹ نے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں کی خواتین مسافروں سے بدسلوکی کے متعلق ازخود نوٹس کیس میں محکمانہ انکوائری اور پولیس تحقیقات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے اہلکاروں کی خواتین مسافروں سے بدسلوکی کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا انکوائری میں 3 ایف آئی اے اہلکاروں کو ذمہ دارٹھہرایا گیا جس میں سے غزالہ شاہین کو برطرف کردیا گیا، انسپکٹرندیم اور نوشیلہ بی بی کے حوالے سے فیصلہ محفوظ ہے ¾ انچارج ڈیپارچرعبدالرحمن کو شوکازنوٹس جاری کیا جاچکا ہے جبکہ ویڈیو بنانے والے ایف آئی اے اہلکارکے خلاف بھی محکمانہ کارروائی جاری ہے۔ ¾تشدد کا شکار خواتین باچا خان ائیرپورٹ پشاور سے بیرون ملک جا چکی ہیں۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسی کارروائی نہیں چاہتے جو صرف دکھاوا ہو، یہ نہ ہو کل تمام ذمہ داران سروس ٹربیونل سے بحال ہوجائیں لہذا مستقبل میں بھی ایسے واقعات کا تدارک کرنا ہے۔ عدالت نے محکمانہ انکوائری کا ریکارڈ اورتھانہ ائیرپورٹ میں جاری تحقیقات کی پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت3 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔