نوازشریف کا ذہنی توازن خراب‘ زرداری کے محلات کی تحقیقات کرائی جائے‘ عمران‘ ایس ایس پی تشدد کیس سے بری

اسلام آباد(صباح نیوز‘آئی این پی) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں عمران خان کو بری کردیا۔ جمعہ کو اسلام آباد انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے پہلے سے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے عصمت اللہ تشدد کیس میں ناکافی شواہد کی بنیاد پر عمران خان کو بری کردیا۔ ایس ایس پی عصمت اللہ نے بھی عمران خان پر تشدد کا الزام نہیں لگایا تھا ۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2014 کے دھرنے کے دوران ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سے متعلق کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 10 اپریل کو محفوظ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ 25 اپریل کو سنایا جائے گا تاہم عمران خان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر بریت کی درخواست پر فیصلہ موخر کردیا گیا تھا۔ دریں اثناءعمران خان نے مقدمے سے بریت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف جب اقتدار میں آئے گی تو سیاسی رہنما ﺅ ں کے خلاف قانون کے غلط استعمال کو ختم کرے گی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے ایس ایس پی تشدد کیس سے بری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا مقدمے سے بریت پر خوش ہوں میرے خلاف غیرجمہوری کیس درج کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لئے احتجاج کرنے پر کسی پر انسداد دہشت گردی کا کیس کرنا دہشت گردی کے قانون کا غلط استعمال ہے۔ ان کا کہنا تھا جب تحریک انصاف حکومت میں آئے گی تو اس قانون کو جس طرح استعمال کیا جاتا ہے اس کو تبدیل کرینگے۔ آصف زرداری اور نوازشریف نے وہ ظلم کیا ہے جو ڈکٹیٹرز نے بھی نہیں کیا۔ آصف زرداری سندھ میں وہی کرتا ہے وہاں کوئی قانون نہیں ہے۔ لوگوں کو جھوٹی ایف آئی آر کے ذریعے جیل بھیج دیتے ہیں جبکہ پنجاب شریف اس کام میں مہارت رکھتے ہیں اور 30 سال سے یہ کام کر رہے ہیں۔ زرداری نے سندھ، شہباز شریف نے پنجاب میں ماورائے عدالت قتل کرائے۔سندھ میں را¶ انوار کے ذریعے اور پنجاب میں عابد باکسر کے ذریعے ماورائے عدالت قتل کروائے جاتے تھے۔ ہم ان قوانین کا جو غلط استعمال کیا جاتا ہے اس کو تبدیل کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کا تھوڑا سا دماغی توازن ہل چکا ہے جس طرح کی وہ باتیں کر رہے ہیں ان کو ماہر نفسیات سے چیک اپ کروانا چاہئے۔ یہ باتیں کر رہے ہیں کہ عمران خان کو ووٹ دینا ایسے ہی ہے جیسے پاکستان کی فوج اور عدلیہ کو ووٹ دینا۔ یہ تو ہماری انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام میں عدلیہ اس وقت آسمان پر ہے اور فوج کی امن و امان کے حوالے سے کارکردگی اور دہشت گردی کی جنگ لڑی ہے۔ کوئی سروے کریں لوگ ان دو اداروں سے بڑے خوش ہیں اور نوازشریف کہہ رہے ہیں ان دو اداروں کو ووٹ دینا ایسے ہی ہے جیسے عمران خان کو ووٹ دینا اس پر کہتا ہوں شکریہ نوازشریف!میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں رمضان سے پہلے جلسہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب نے تاریخ میں پہلی دفعہ ان لوگوں کے خلاف ایکشن لیا ہے جو اقتدار میں ہیں۔ نیب نے کسی حکومتی عہدیدار کو آج تک نہیں پکڑا جو اب نیب کر رہی ہے میں اس پر اسے داد دیتا ہوں۔ میرے اوپر کے پی میں 20لاکھ روپے کا ہیلی کاپٹر کا کیس کیا ہوا ہے۔ یہ کیوں ڈرے ہوئے ہیں۔ شہبازشریف بڑا نروس سا آدمی ہے۔ بڑی جلدی ڈر جاتا ہے۔ جب اس پر دبا¶ پڑتا ہے تو اس کے ہونٹ سوکھ جاتے ہیں اور پاگلوں والی باتیں شروع کر دیتا ہے۔ وہ بھی آج کل ہلا ہوا ہے۔ آپ نے 56 کمپنیاں بنائی ہوئی ہیں۔ آپ بتائیں آپ کا 650 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ ہرسال کدھر لگ رہا ہے۔ چار ارب روپے صاف پانی کی فراہمی کے لئے لگائے گئے مگر ایک بوند پانی نہیں ملا۔ ان کی چار کنسٹرکشن کمپنیاں ہیں اور شہباز شریف اینڈ سنز ان کو سارے کنٹریکٹ دلواتے ہیں۔ شہبازشریف اینڈ سنز اکٹھے کام کرتے ہیں۔ ان کی کرپشن لمیٹڈ کمیٹی ہے۔ یہ سارا ٹبر داماد ملا کر پیسہ بنانے کے لئے لگا ہوا ہے۔ مجھے اگر ڈر نہیں تو اسے کیوں ڈر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری شریفوں کے قریب، قریب ہے۔ آصف زرداری جو ہے وہ لگتا ہے، وہ منافق نہیں ہے اور یہ دو بھائی معصوم، مظلوم بن کر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ شکر ہے یہ سامنے آ گئے تاہم زرداری بھی ان سے کم نہیں ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ، عابد شیر علی، جاوید لطیف، خواجہ آصف اور طلال چوہدری یہ وہ لوگ ہیں جن کو آگے کیا جاتا ہے۔ یہ لوگوں کی پتلونیں اتارتے ہیں اور لوگوں کو ذلیل کرتے ہیں اور شہباز شریف خود مظلوم اور معصوم بن کر کہتا ہے میں مذمت کرتا ہوں۔ آپ 40سال سے یہ کر رہے ہیں آپ نے نصرت بھٹو سے کیا، بے نظیر بھٹو سے کیا، میری کون سی ذاتی زندگی کی چیز ہے جو یہ سامنے نہیں لے کر آئے۔ انہوں نے کبھی خواتین کی عزت نہیں کی۔ان کا کہنا تھا ن لیگی خواتین کے متعلق توہین آمیز باتیں کرتے ہیں لیکن مریم نواز ان کو کیوں کچھ نہیں کہتیں۔ یہ منافق ہیں، یہ جب گرتے ہیں تو گٹر کے نیچے جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ زرداری نے بڑی مشکل سے چوری کرکے باہر محلات بنائے، ان کیخلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عمران

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...