کوئٹہ(امجد عزیز بھٹی سے)پا کستان پیپلز پارٹی کے چےئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کا مسئلہ عمران خان اور عمران خان کا مسئلہ نواز شریف ہیں اور ان دونوں کا مسئلہ اقتدار ہے ،چھوٹے صوبوں کو کالونی سمجھنے والوں کی بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے ،جنہوں نے کسی اپنے کو نہ کھویا ہو انہیں کیا پتا کہ اپنوں کو کھونے کا دردکیا ہوتاہے ،دہشتگردی کے خاتمے کے دعوے کئے جاتے ہیں مگر ہزارہ برداری کی لاشیں گرنے اور مسخ شدہ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ جاری ہے ،بلوچستان سے دہشتگردی ختم کرنی ہے تو سیاست کو فروغ دینا ہوگا ،یہی بلوچستان کے مسئلے کا مستقل حل ہے،جو لوگ بات چیت کی طاقت سے واقف نہ ہو ں اور میڈیا کی ہیڈ لائن کے سہارے سیاست کرتے ہو ں انہیں کیا پتہ کہ جب آپ کسی سیاستدان کے گھر جاکر اسے عزت دیتے ہیں ،اسے اپنی نظریات سے قائل کرتے ہیں تو مرضی کے نتیجے آتے ہیں،بلوچستان میں مینڈیٹ ملا تو ساحل وسائل پر اختےار، پےنے کا پانی، صحت ، تعلیم روزگار کی سہولیات فراہم کریں گے ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ کے ہاکی گراﺅنڈ میں پا کستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں مظلوم خاندان کا بےٹا ہوں مجھے معلوم ہے جب کوئی اپنا جاتا ہے کو کلیجا کےسے پھٹتا ہے ،ہمیںشہیدوں کے نام پر سیاست کر نے کا طعنہ دیا جاتا ہے جس کا کوئی اپنا مرتا ہے اسے بھلایا نہیں جا سکتا ہم اپنے ہزاروں شہداءکو نہیں بھول سکتے ہمارے سیاست کی بنیاد شہیدوں کے خون سے وفا ہے ہم ضیاءدور کی آمریت میں پھانسی گھاٹ پر جانیوالے جیالوں کو ،کارساز کے شہداء،مظلوم طبقے کی ماں ،اے پی ایس کے بچوں ،گلشن اقبال پارک ،سول ہسپتال کے شہداءکو جنہوں نے ملک کی مٹی کیلئے اپنا خون دیا کو کسی صورت نہیں بھولیں گے ،انہوں نے کہاکہ ہم شہداءکے لہو کو فراموش نہیں کرسکتے ہیں ،جن لوگوں کو کوئی گیا نہیں وہ کیا جانےں کہ درد کیا ہوتاہے ،انہیں کیا پتہ کہ کسی اپنے کو کھونے کا احساس کیا ہوتاہے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پر عملدرآمد ہو یا نہ ہو نام نہاد سیاستدانوں کو کیا فکر کیونکہ ان کا کچھ گیا ہے ؟یہ انکا مسئلہ نہیں یہ ہمارا مسئلہ ہے کراچی سے فاٹا اور ژوب سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہےں جب تک نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوتا ہم اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے ،انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا گیا اپنوں کو قتل کیا گیا اور سینکڑوں افراد کو لاپتہ کیا گیا ،اور دعوی کیا جاتاہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگیا کیا یہ دہشتگردی کا خاتمہ ہے کہ ہزارہ برادری کے افراد مر رہے ہیں ،خضدار اور مستونگ سے مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں،اور جب تک بہادر بیٹیاں بھوک ہڑتا ل نہ کریں تب تک ان مسائل کی طرف کوئی دیکھنے والا نہیں ہوتا،بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ نواز شریف کا مسئلہ عمران اور عمران خان کا مسئلہ نواز شریف ہیں اور ان دونوں کا مسئلہ صرف اقتدار ہے اگر کسی کے نزدیک کوئی مسئلہ نہیں ہے تو وہ سڑکوں پر تڑپنے والی لاشوں کا ہے ،لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں کی بات کون کرے گا ،پاکستان کے نام نہاد سیاستدانوں کو اقتدار کے علاوہ کسی کی پرواہ نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان ،خیبر پختونخوا ،جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگا کر سیاست کا میدان صرف وسطی پنجاب کو بنانے کی کوشش ہورہی ہے،یہ پاکستان پیپلز پارٹی نہیں ہونے دیگی ،اسلام آباد میں بیٹھ کر چھوٹے صوبوں کو اپنی کالونی سمجھنے والی ذہنیت یہ جان لے کہ جی ٹی روڈ کو سیاست کا مرکز بنانے کی جتنی بھی ناکام کوشش کی جائے ہم اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ایسا کرنے سے مزید محرومیاں بڑھیں گی ،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 18ویں ترمیم کو پس پشت ڈال کر ہمارے حقوق کو غضب کرنے کی کوشش کی ،ہمیں این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا جارہاہے ،وسائل پر قبضہ کیا جارہاہے ،اور پھر سندھ ،بلوچستان ،خیبر پختونخوامیں جاکر ہماری محرومیوں کا مذاق اڑاتے ہیں ،ہمیں غریب رکھ کر ہماری غربت ،ہمیں پسماندہ رکھ کر ہماری پسماندگی ،ہمیں تعلیم سے محروم رکھ کر جہالت کا طعنہ دیتے ہو،زخمی کرتے ہو ،قتل کرتے ہو ،ہمیں رونے کا طعنہ دیتے ہو،ہم یہ طعنے نہیں سنیں گے ،18ویں ترمیم کے بعد ملنے والے ہمارے حقوق ہمیں دوں ،ہمیں وسائل پر ملکیت این ایف سی ایوارڈ دوں ، انہوں نے کہا کہ جب ہمیں وفاق میں اقتدار ملا تو ہماری پہلی ترجیح بلوچستان تھی آج تک کوئی نہیں کہہ سکتا کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کیساتھ زیادتی کی یہی وفاق کی جماعت ہوتی ہے جو سب کو ساتھ لیکر چلتی ہے ،7ویں این ایف سی ایوارڈ سے پہلے بلوچستان کو 45ارب روپے ملتے تھے ہمارے دور میں یہ رقم 114ارب رتک پہنچی ،پیپلز پارٹی کی حکومت کے بعد صوبوں کو کوئی این ایف سی ایوارڈ نہیں مل سکا ،18ویں ترمیم کے بعد نیا این ایف سی ایوارڈ اور بھی ضروری ہوگیا ہے کہ ملک اس وقت عبوری این ایف سی ایوارڈ پر چل رہاہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی نام نہاد قوم پرست سیاسی جماعتیں میاں نواز شریف کیساتھ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں انہیں بلوچستان کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے جب ضرورت پڑھے تو ہمیں گولی کا جواب گولے سے دینا آتاہے ،بلوچستان میں امن کیلئے جان قربان کرنیوالوں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو سلام پیش کرتاہوں ،ہم شوباز شریف کی طرح دل کے ہسپتال بنانے کے اعلان اور عمران خان کے مفت علاج کے جیسے دعوے نہیں کرینگے ،ہم عملی طورپر یہ تمام اقدامات کریں گے ،کوئٹہ ،ڈیرہ بگٹی ،نوشکی میں جگر ،کینسر ،گردے اور امراض قلب کے بڑے ہسپتال بنائیں گے ،بڑی بڑی باتیں سب کرتے ہیں ہم کام کرکے دکھائیں گے ،حکومت میں آئے تو بلوچستان کے لوگوں کو علاج کیلئے سندھ جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی انہوں نے کہاکہ دوسرے غربت ختم کرنے کی باتیں کرتے ہیں انکے پاس نہ تو کوئی پروگرام ہے نہ نیت ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سندھ میں بلاسود قرضے دیئے جن سے لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں ایسے ہی اقدامات بلوچستان میں بھی کرینگے ،انہوں نے کہاکہ محرومیاں دور کرنے کا سلسلہ جو ٹوٹ گیا ہے پیپلز پارٹی اسے دوبارہ شروع کرے گی۔
بلا ول بھٹو زرداری