لاہور+ قصور (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے قصور میں عدلیہ مخالف تقاریر کے مقدمہ میں نامزد لیگی ایم این اے، ایم پی اے سمیت تمام ملزموں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دےدیا۔ عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سماعت کی۔ نامزد ملزموں ایم این اے وسیم اختر‘ ایم پی اے نعیم صفدر، چیرمین بلدیہ قصور ایاز خان‘ وائس چیرمین احمد لطیف کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے عدالت کو بتایا کہ دو ملزم جمیل خان اور ناصر احمد خان مفرور ہیں۔ ڈی پی او قصور نے فل بنچ کو بتایا کہ ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت چار افراد نے بلوچستان ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانتیں کرائی ہیں جس کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مفرور ملزموں کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔ ڈی پی او قصور نے بتایا کہ مقدمے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید کو فوٹیج کو دیکھ کر گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے ڈی پی او قصور کو ہدایت کی ہے کہ اگر معاملہ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے تو ایف آئی اے کے سپرد کر دیا جائے عدالت نے مفرور ہونے والے دونوں ملزموں جمیل خان اور ناصر احمد خان کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔
نام ای سی ایل
عدلیہ مخالف تقاریر : لیگی ایم این اے‘ ایم پی اے سمیت تمام ملزموں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں : ہائیکورٹ
May 05, 2018