شیخوپورہ (سلطان حمید راہی)شیخوپورہ میں پچاس سے زائد فیصد دوکاندار اور کاروباری لوگ اپنی انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے اور جو لوگ اپنی ریٹرن فائل کرتے ہیں ان کو بیلیٹنگ میں ڈال کر بلیک میل کرکے مبینہ طور پر کرپشن اور رشوت کا بازا ر گرم کیا جاررہا ہے محکمہ ایف بی آر شیخوپورہ میں سالہ سال سے تعینات چھوٹے اہلکار اور انسپکٹر حضرات نے نئے انکم ٹیکس فائلر بننے والوں کے درمیان رکاوٹ بن چکے ہیں اور وہ دوکانداروں کاروباری حضرات سے مبینہ طور پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کے عوض بھاری نظرانہ بھی وصول کرتے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کے خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ شیخوپورہ کی مارکیٹوں میں ہزاروں ایسے دوکاندار کروڑوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں مگر محکمہ ایف بی آر شیخوپور ہ کے بعض اہلکاروں کی ملی بھگت سے وہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے سروے میں بعض لوگوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے اپنی ریٹرن فائل کی ہوتی ہے ان میں سے بیلیٹنگ کی جاتی ہے اور بیلیٹنگ میں نام آنے پر دوکاندار کو بلیک میل کیا جاتا ہے۔کرکے محکمے کے راشی افسران اپنی جیبیں گرم کرتے ہیں انہوں نے مثال دی کہ اگر ایک ہزار دوکاندار ریٹرن فائل کرتا ہے تو ایک معمولی دوکاندار کا نام بیلیٹنگ میں آجاتا ہے جبکہ کروڑوں روپے کا کاروبار کرنے والے اور غلط انکم ٹیکس ریٹرن کرنے والوں کا نام نہیں آتا یہ طریقہ کار غلط ہے محکمے کو چاہئے کہ وہ ہر ماہ مارکیٹوں کا دورہ کرے اور غلط انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروانے والوں کی بزنش ویلیو چیک کریں حکومت نے ہر زون میں چار چار انکم ٹیکس انسپکٹر اسی کام کیلئے رکھے ہوئے ہیں جو اپنا کام نہیں کررہے سروے میں شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم آف پاکستا ن سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس شیخوپورہ میں راشی بددیانت اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور ان کے اثاثہ جات بھی چیک کیے جائیں۔
ایف بی آر اہلکاروں کی ملی بھگت، 50 فیصددکاندار انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرتے
May 05, 2018