لاہور (نیوزرپورٹر) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے یونٹ نے کامیابی کے ساتھ ریلائبلٹی ٹیسٹ ReliabilityTest) ( مکمل کر لیا۔ پروٹوکول کے تحت اب مذکورہ یونٹ کو مکمل طور پر چیک کیا جائے گا۔ اگر کوئی ایڈجسٹمنٹ درکار ہوئی تو یونٹ کے مینوفیکچرر اور کنٹریکٹر ایڈجسٹمنٹ کریں گے، جس کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا پہلا یونٹ تجارتی بنیاد پر بجلی کی پیداوار شروع کردے گا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا پہلا یونٹ مکمل ہونے کے بعد 9 اپریل کو سسٹم کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا۔ پراجیکٹ کا دوسرا یونٹ شیڈول کے مطابق مئی میں مکمل ہونا تھا، تاہم واپڈا نے دوسرے یونٹ کو شیڈول سے پہلے ہی مکمل کر لیا اور اسے 22 اپریل کو نیشنل گرڈکے ساتھ منسلک کر دیا گیا۔ نیلم جہلم کے دونوں یونٹس ٹیسٹ رن کے دوران نیشنل گرڈ کو 2کروڑ یونٹ بجلی مہیا کر چکے ہیں۔ 969 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے چار پیداواری یونٹس ہیں، جن میں سے ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے۔ منصوبے کے دو یونٹس مکمل کئے جاچکے ہیں ، تیسرا یونٹ جون، جبکہ چوتھا یونٹ جولائی میں مکمل کرلیا جائے گا۔ آزاد جموں و کشمیر میں دریائے نیلم پر تعمیر کیا جانے والا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ انجینئرنگ کا شاہکار ہے، اس کا 90 فیصد حصہ بلند و بالا پہاڑوں کے نیچے زیر زمین تعمیر کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تین بڑے حصے ہیں جن میں 60 فٹ بلند اور 160 فٹ طویل کمپوزٹ ڈیم، 52 کلو میٹر طویل سرنگوں پر مشتمل زیر زمین واٹر وے سسٹم اور زیر زمین پاور ہائوس شامل ہیں۔ منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی قومی نظام میں شامل کرنے کے لئے 525 کلو وولٹ سوئچ یارڈ اور ترسیلی لائن بھی تعمیر کی گئی ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہر سال قومی نظام کو تقریباً 5 ارب یونٹ بجلی مہیا کرے گا، منصوبے کے سالانہ فوائد کا تخمینہ 55 ارب روپے ہے۔