راولپنڈی( نیوزرپورٹر)پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخاراحمد سروہی اور دیگر دانشوروں نے کہا ہے کہ تعمیرمعاشرہ کی ذمہ داری ماں پرہے ہمیں اپنے ملک اور آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے خود کو بدلنا ہوگا اللہ تعالیٰ نے جو مقام ماں کو عطا کیا ہے وہ کسی دوسرے مذہب نے نہیں دیا اگر عورت کو گھر میں بہتر اور محفوظ مقام دیا جائے تو وہ صحیح معنوں میں بچوں کو بہترتربیت دے گی لیکن تربیت میں لڑکے اور لڑکی میں فرق نہ رکھا جائے، مرد کی تعلیم ایک فرد جب کہ عورت کی تعلیم ایک نسل کی تعلیم کا ذریعہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے شوریٰ ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کاموضوع’’معاشرے کی تعمیر میں مائوں کا کردار‘‘تھا۔ قومی صدرشوریٰ ہمدرد سعدیہ راشد نے کہا کہ کسبِ معاش کے سلسلے میں والد کا زیادہ تروقت گھرسے باہر گزرتا ہے اور اس دوران بچہ ماں کی تحویل میں ہی رہتا ہے، ماں کی زبان سے نکلا ہواہرلفظ بچے کے نوخیز ذہن میں ثبت ہوتا چلاجاتا ہے، ماں کی گود ہی بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔اسی درسگاہ سے درست خطوط پر تربیت یافتہ بچے قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ دیگر دانشوروںمیں ثنااللہ اختر، حکیم بشیر بھیروی، نعیم اکرم قریشی، ایس ایم تنویر نصرت، ایم اورنگزیب اعوان، جی ایچ انجم کھوکھر، شیخ مختاراحمد اصلاحی، ایم طارق شاہین، پروفیسر بی اے شیخ شامل تھے۔ ان دانشوروں نے کہا کہ نبی کریمؐ نے بیٹی کی تعلیم و تربیت پرانعامات کی بشارت دی ہے اور جنت میں اپنا ساتھی قرار دیا ہے۔مائوں کی تعلیم ضروری ہے تاکہ وہ بچوں کوبہترتعلیم اور تربیت دے سکیں اسی سے ملک اور معاشرہ ترقی کرے گا۔
مرد کی تعلیم ایک فرد جب کہ عورت کی تعلیم ایک نسل کی تعلیم کا ذریعہ ہے، افتخاراحمد سروہی
May 05, 2018