پاکستان ہندوکونسل کا وزیرعلی محمد سے قابل نفرت الفاظ فوری واپس لینے کا مطالبہ

کراچی / اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستانی ہندو کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم پاکستان ہندو کونسل نے حکومتی وزیر علی محمد خان کے قومی اسمبلی میں قابل نفرت متنازعہ بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، ہفتے کے روز صدر گوپال خامانی اور سیکرٹری جنرل پرشوتم رامانی نے اپنے مشترکہ بیان میں سرپرست اعلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے علی محمد خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا. وزیر مملکت علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی طرف سے کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کیلئے پیش کردہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ کم عمری کی شادیوں پر پابندی کا یہ بل اسلام کے منافی ہے اور اقلیتی غیر مسلم پارلیمنٹرین کو یہ بل پیش کرنے کا حق حاصل نہیں. پاکستان ہندو کونسل نے حکومتی وزیر کی جانب سے مذہبی بنیادوں پر تعصب برتنے کی مذمت کرتے ہوئے ان سے اپنے الفاظ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا کہ موصوف کے نفرت آمیز اقدام سے محب وطن غیر مسلم اقلیتی کمیونٹی کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، پارلیمنٹ کے تقدس کی پامالی ہوئی ہے اور عالمی برادری میں وطن عزیز کی جگ ہنسائی ہوئی ہے.پاکستان ہندو کونسل کے مطابق تحریک پاکستان کی کامیابی کیلئے بانی پاکستان  قائداعظم کو جوگندرناتھ منڈل جیسے دیگر غیرمسلم رہنماؤں کا ساتھ حاصل رہا، قائداعظم کی گیارہ اگست کو ہندو کمیونٹی کے نام اپیل کے نتیجے میں ہزاروں ہندو گھرانوں نے ہجرت کا ارادہ ترک کرکے پاکستان کو اپنی دھرتی ماتا بنایا، آج بھی پاکستانی غیر مسلم شہریوں کی پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے نمایاں خدمات سرانجام دے رہی ہے، پاکستانی ہندو جوان افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دفاع وطن کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے پرعزم ہیں. پاکستان ہندو کونسل نے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ پاکستان ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا تھا اور پارلیمنٹ میں قانون سازی کیلئے کوشش کرنا ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی سمیت ہر عوامی نمائندے کا حق ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن کسی کو مذہب کی بنیاد پر نفرت کا نشانہ بنانا قابل مذمت اقدام ہے. پاکستان ہندو کونسل نے اس امر پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی کم عمری کی شادی کی روک تھام کیلئے قانون سازی کرنے کی کاوش کی بناء پر حکومتی وزیر علی محمد خان کی طرف سے غیرمسلم پاکستانی کمیونٹی کیلئے بحیثیت مجموعی تحقیرانہ رویہ اختیار کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن