نیا صوبہ، پیپلزپارٹی نے بل سینٹ میں پیش کر دیا ہے،فرحت اللہ بابر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سرائیکی لوک کے تحت کرائے گئے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے اقتدار کے پہلے 100 دن کے اندر نیا صوبہ بنائے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے آٹھ ماہ تک انتظار کیا اور اب جبکہ حکومت نے آٹھ ماہ تک کوئی قدم نہیں اٹھایا تو پیپلزپارٹی نے دیگر پارٹیوں کی حمایت سے اپنا بل سینیٹ میں پیش کر دیا ہے۔ پیپلزپارٹی نے موجودہ حکومت کو یہ پیشکش کی تھی کہ وہ پیپلزپارٹی کا سینیٹ سے منظور شدہ بل اپنا لے۔ لیکن نہ یہ پیشکش قبول کی اور نہ ہی پی ٹی آئی حکومت اپنا بل لے کر آئی۔ انہوں نے یاددلایا کہ 2012ء میں ملٹی پارٹی پارلیمانی کمیشن نے 2012ء میں ایک جامع رپورٹ ترتیب دی تھی اور اس رپورٹ کی بنیاد پر بنایا گیا بل سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے پاس ہو گیا تھا۔ لیکن قومی اسمبلی سے اس لئے منظور نہیں کروایا جا سکاکہ حکومت کے پاس دوتہائی اکثریت نہیں تھی۔ انہوں نے سرائیکی عوام سے کہا کہ پی ٹی آئی کی گورنمنٹ کو سرائیکی صوبے پر کوئی پیشرفت نہ ہونے پر قابل احتساب ٹھہرائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی بیلٹ سے پی ٹی آئی کی حکومت نے 50 میں سے 30 قومی اسمبلی کی نشستیں جیتیںاور ان سے یہ وعدہ کیا تھا کہ و سرائیکی بیلٹ کو ایک علیحدہ صوبہ بنائیں گے تو اب یہ حکومت کیوں پس و پیش کر رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن