گلگت بلتستان پر بھارتی دعویٰ مسترد: پاکستان کا سینئر سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے گلگت بلتستان سے متعلق بھارتی دعویٰ مسترد کر دیا۔ دفتر خارجہ میں سینئر بھارتی سفارتکارکو طلب کر کے احتجاج کیا گیا۔ بھارت کو آگاہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی دعوے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں‘ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیرسے پابندیاں اور مواصلاتی بلیک آؤٹ ختم کرے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں‘ اس دعوے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں‘ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلگت بلتستان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھارتی تبصرے پر سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا‘ اور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی سفارتکار سے کہا گیا کہ گلگت بلتستان پر بھارتی دعویٰ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اور بھارت کے اس دعوے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں‘ جموں کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور عالمی برادری بھی جموں وکشمیرکو متنازعہ علاقہ تسلیم کرتی ہے‘ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان نے گلگت بلتستان کے بارے میں بھارت کے بیان کو بے بنیاد اور دھوکہ بازی پر مبنی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ایک سینئر بھارتی سفارتکار کو گزشتہ روز طلب کر کے آگاہ کیاگیا کہ پاکستان گلگت بلتستان سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کے بارے میں بے بنیاد اور دھوکہ بازی پر مبنی بھارتی بیان مسترد کرتا ہے۔ بھارتی حکومت پر زور دیاگیا مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی قبضہ ختم اور تمام غیرقانونی اقدامات واپس لے اور جموں وکشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج استصواب رائے کا حق استعمال کرنے دے۔ گرفتار تمام کشمیری نوجوانوں اور زیرحراست تمام کشمیری قیادت رہا کرے اور بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین واپس لے۔

ای پیپر دی نیشن